میلانیا کا ڈونلڈ ٹرمپ سے طلاق لینے پر غور
گزشتہ ہفتے تین نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات میں اگرچہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست ہوگئی ہے، تاہم اس باوجود وہ آئندہ سال جنوری کے وسط تک صدر کی ذمہ داریاں نبھاگئے اور وائٹ ہاؤس میں ہی رہیں گے۔
تاہم خبریں ہیں کہ وائٹ ہاؤس سے نکلتے اور عہدہ صدارت سے الگ ہونے کے فوری بعد انہیں ایک اور زور دار دھچکا لگنے والا ہے، کیوں کہ ان سے ان کی تیسری اہلیہ 50 سالہ میلانیا ٹرمپ طلاق لینے والی ہیں۔
جی ہاں، خبریں ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ چار سال سے تنگ میلانیا ٹرمپ نے اب شوہر سے طلاق لینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ممکنہ طور پر شوہر کے عہدہ صدارت سے الگ ہوتے ہی وہ طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کریں گی۔
برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ میں شائع رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے درمیان گزشتہ چار سال سے کشیدہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وائیٹ ہاؤس کی سابق ملازمہ کے دعووں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ میلانیا ٹرمپ شوہر سے طلاق لینے پر غور ر رہی ہیں۔
رپورٹ میں کسی بھی مستند ذرائع کا حوالہ دیئے بغیر ماضی میں وائٹ ہاؤس کے ملازمین کی جانب سے کیے گئے دعووں کو جواز بنا کر بتایا گیا کہ دونوں گزشتہ چار سال سے صدارتی ہاؤس میں الگ الگ کمروں میں رہتے تھے۔
ساتھ ہی بتایا گیا کہ 2016 سے اب تک دونوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کی خبریں آتی رہیں اور میلانیا ٹرمپ 4 سال سے مجبوری کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ رہنے پر مجبور ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: دو ’خواتین اول‘ کے درمیان پھنسے ڈونلڈ ٹرمپ
رپورٹ میں وائیٹ ہاؤس کی ایک سابق ملازمہ کے ماضی میں دیے گئے بیانات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ 2016 سے ایک ہی محل میں رہنے کے باوجود میلانیا اور ڈونلڈ ٹرمپ الگ الگ کمروں میں رہتے تھے۔
اسی طرح رپورٹ میں وائٹ ہاؤس کی سابق ملازمہ اور میلانیا ٹرمپ کے قریب رہنے والی اوماروسا کے تازہ بیان کا حوالہ دیتےہوئے بتایا کہ خاتون اول صدر سے طلاق لینے پر غور کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اوماروسا کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت کے ختم ہونے کے فوری بعد میلانیا ٹرمپ نے شوہر سے طلاق لینے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔
ان کےمطابق میلانیا ٹرمپ ہر ایک پل کو گن رہی ہیں، اور وہ جلد طلاق لے کر آزادی حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
مزید پڑھیں: میلانیا اور ٹرمپ کے درمیان تعلقات کے حوالے سے نئی کتاب میں انکشافات
اوماروسا کے مطابق اگر میلانیا ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں رہائش کے دوران شوہر سے طلاق لیتی توں تو وہ اسے سخت مشکلات میں ڈال کر اپنا بدلہ لیتا، اس لیے میلانیا نے 4 سال گن گن کر صبر میں گزارے۔
رپورٹ میں کسی بھی دوسرے مستند ذریعے کا حوالہ دیے بغیر بتایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وائیٹ ہاؤس سے نکلنے کے فوری بعد ہی میلانیا ان سے طلاق لے لیں گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران میلانیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کشیدہ تعلقات کی خبریں آتی رہی ہیں اور دونوں کے درمیان سرد مہری کی افواہیں عالمی میڈیا کی زینت بھی بنتی رہی ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں ہی وائیٹ ہاؤس کی سابق ملازم اور میلانیا ٹرمپ کی قریبی دوست امریکی صحافی کیٹ بینت کی 320 صفحات پر مشتمل کتاب ’فری میلانیا: دی ان اتھورائزڈ بایوگرافی‘ میں بھی ڈونلڈ اور میلانیا کے درمیان کشیدہ تعلقات کے دعوے کیے گئے تھے۔
مذکورہ کتاب میں بتایا گیا تھا کہ میلانیا اور ڈونلڈ ٹرمپ ایک ہی کمرے میں نہیں رہتے اور دونوں کے درمیان کشیدگی کافی بڑھ چکی ہے اور ایسے دعوؤں پر میلانیا یا ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی رد عمل بھی نہیں دیا تھا۔
علاوہ ازیں چند ماہ قبل ہی میلانیا ٹرمپ کی پہلی سیکریٹری صحافی و لکھاری اسٹیفی ونسن وولکوف نے اپنی کتاب 'میلانیا اینڈ می: دی رائز اینڈ فال آف مائے فرینڈشپ ود فرسٹ لیڈی' میں بھی صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے درمیان کشیدہ تعلقات کا ذکر کیا تھا۔
ساتھ ہی اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ کے درمیان بھی تعلقات کافی کشیدہ ہیں اور دونوں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش میں رہتی ہیں۔