سال میں پانچویں مرتبہ چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر
سعودی عرب کی فلکیاتی سوسائٹی کے مطابق آج (8 نومبر کو) چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر دکھائی دیا جسے دیکھ کر دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد قبلے کی درست سمت کا تعین کرسکتے ہیں۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی فلکیاتی سوسائٹی کے نگران انجینئر ماجد ابوزہرہ نے کہا تھا کہ 8 نومبر کی صبح سورج طلوع ہونے سے قبل چاند کعبہ شریف کے عین اوپر دکھائی دے گا۔
انہوں نے کہا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق طلوع آفتاب سے قبل 6 بجکر 7 منٹ اور 5 سیکنڈ پر چاند عین کعبہ شریف کے اوپر عمودی شکل میں آیا۔
ماہر فلکیات ابوزہرہ نے یہ بھی کہا تھا کہ رواں برس چاند کا کعبہ شریف کے عین اوپر آنے کا یہ پانچواں اور آخری موقع ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ جس وقت چاند کعبہ شریف کے عین اوپر عمودی شکل میں دکھائی دے گا اس کی اونچائی 89.58.19 ڈگری ہوگی جبکہ چاند سورج سے 54.8 فیصد روشنی منعکس کرے گا جس کا زاویہ 95 ڈگری ہوگا۔
مزید پڑھیں: سال میں چوتھی مرتبہ چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر
سعودی فلکیاتی سوسائٹی کے نگران نے بتایا کہ اس دوران چاند کی سورج سے دوری 383621 کلومیٹر ہو گی۔
خیال رہے کہ سال 2020 میں پہلی مرتبہ 6 مارچ کو چاند کعبہ کے عین اوپر آیا تھا، اس کے بعد 30 اپریل کو چاند خانہ کعبہ کے اوپر نظر آیا تھا، بعدازاں 14 ستمبر کو چاند کے خانہ کعبہ کے اوپر آنے کا منظر دیکھا گیا تھا۔
اس سے قبل خانہ کعبہ کے عین اوپر چاند دکھائی دینے کا منظر 2018 میں بھی دیکھا گیا تھا اور اسی سال 12 رمضان کو سورج بھی کعبہ شریف کے اوپر دکھائی دیا تھا۔
ماہرین کے مطابق زمانہ قدیم میں اس فلکیاتی عمل سے لوگ خانہ کعبہ کی سمت کا تعین کرتے ہوئے قبلہ درست کیا کرتے تھے۔