• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پونے 3 ہزار ارب روپے کما کر دینے والے کراچی کو پیکج نہیں حق چاہیے، مصطفیٰ کمال

شائع November 7, 2020
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کراچی کے جناح گراؤنڈ میں کل تاریخی جلسے کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو پونے تین ہزار ارب روپے کما کر دینے والے کراچی کو پیکج نہیں اس کا حق چاہیے۔

کراچی کے جناح گراؤنڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ کل کا جلسہ پاکستان کے مایوس لوگوں کے لیے امید کی کرن ہو گا اور ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے اب تک جو بھی کہا ہے وہ کر کے دکھایا ہے، ہماری ساری باتیں صحیح ثابت ہوئیں۔

مزید پڑھیں: پاک سرزمین پارٹی کا تعارف

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو کہا اور عمل کیا اس میں زیر زبر کا بھی فرق نہیں آیا، اس ساڑھے چار سالہ سیاست میں مصطفیٰ کمال اور اس کی پارٹی نے ایک بھی یوٹرن نہیں لیا ہے کیونکہ ہم نے جھوٹ نہیں بولا اور یوٹرن وہ لیتے ہیں جو جھوٹ بولتے ہیں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے لوگ تباہ حال ہیں، ہر طرف تباہی اور بربادی ہے، ادارے تباہ برباد کر دیے گئے اور کوئی بھی قوم کو اس تباہی سے نکالنے کی بات نہیں کر رہا، حکومت لگی ہوئی ہے حکومت بچانے میں اور اپوزیشن حکومت گرانے میں لگی ہوئی ہے، اس حکومت بچانے اور گرانے کے کھیل میں عوام کو مزید پیستے چلے جا رہے ہیں اور کوئی فارمولا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے نام پر پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے، اپوزیشن ہو یا حکومت، دونوں اطراف سے اس ملک کو لوٹا جارہا ہے اور اس ملک کے لوگوں کو مایوس کردیا ہے، اتنی مایوسی ملک میں پہلے کبھی نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کی فلاح کا فارمولا پیش کریں گے، ہم پاکستان کی فلاح کا فارمولا پیش کریں گے، پاکستان بالخصوص کراچی اور پورے سندھ کو اس تباہی کے دہانے پر جس طرح پہنچایا گیا ہے، اس کے ذمے داروں کا کل تعین ہو گا اور ان کا نام لیا جائے گا اور اس کو تباہ کرنے اور لوٹنے والوں کا کل یوم حساب ہو گا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کل یہاں سے وہ مقدمہ پیش ہو گا اور اس میں پاکستان کے آج اور آنے والے کل پر بات کی جائے گی، جب تک آپ بیماری کو جڑ سے پکڑیں گے نہیں، اس وقت تک آپ اس کا علاج نہیں کر سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما کی 'ٹارگٹ کلنگ'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بیماری یہ نہیں ہے جس پر حکومت اور اپوزیشن باتیں کر رہی ہے بلکہ جو مسائل کے حل کی بات کررہے ہیں وہیں مسائل کا حصہ ہیں، جو تباہی و بربادی کا حصہ ہوں وہ فلاح کا حصہ کیسے ہوسکتے ہیں۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ساری تیاریاں مکمل ہیں، پاک سرزمین پارٹی کے کارکنوں نے بغیر کسی سرکاری وسائل کے کام کیا اور عوام نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب 8نومبر کاسورج طلوع ہو گا تو ہم بتائیں گے کہ پاکستان کو تبادہ کرنے والا کون ہے اور کل ایک نئی تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے ، جس طرح سے کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے، اسی طرح کراچی کے عوام کل بتائیں گے کہ کراچی پاکستان کی سیاسی شہ رگ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل ہمارا دیا ہوا فلسفہ پاکساتن کے روڈمیپ کا تعین کرے گا اور ہم نے اب تک جو لائحہ عمل دیا ہے وہی پاکستانیوں کی فلاح کا رستہ ہے۔

مزید پڑھیں: عامر خان، خالد مقبول کو ہٹا کر امین الحق کو وزیر بنانا چاہتے ہیں، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال نے گفتگوکا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج سے ڈیڑھ ماہ پہلے کراچی میں نالوں کا پانی گھروں میں گھس آیا، 64 لوگ ہلاک ہو گئے، ہزاروں لوگ تباہ برباد ہو گئے، اربوں کا سامان بہہ گیا، آرمی چیف، چیف جسٹس اور وزیر اعظم آگئے، 1100 روپے کا لالی پاپ دے دیا اور اس کے بعد خاموشی چھا گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب پھر جب لوگ مریں گے، پھر کیمرے لگائے جائیں گے اور سب آ کر آنسو بہائیں گے اور یہاں سے چلے جائیں گے لیکن ہم یہ کھیل بند کریں گے۔

انہوں نے کراچی کے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ اگر آج آپ خاموش رہیں گے تو وہ ظالموں کا ساتھی کہلائیں گے، خاموش رہنے والوں کی وجہ سے ظلم بڑھ رہا ہے۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے اس ظلم کے خلاف آواز حق بلند کی ہے، جب اس شہر میں سچ بولنے کی سب سے چھوٹی سزا موت تھی، ظلم اور دہشت گردی کا راج تھا، ہم نے را جیسے 22سالہ تسلط کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور ہم اس پاکستان سے بھی فرسودہ نظام کل جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو ’پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج‘ تعینات کردیا

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہر سال پونے تین ہزار ارب روپے کما کر دینے والے اس شہر کو پیکج نہیں چاہیے، کراچی کو امدادی پیکج نہیں اس کا حق چاہیے، ہمیں کوئی کیا پیکج دے گا کیونکہ پورے پاکستان کوپیکج تو ہم دیتے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہماری بات نہیں سنی گئی تو پھر اس پاکستان میں کسی کی سیاست نہیں بچے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024