وزرا، اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں کو 3 روز میں گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم
گلگت بلتستان چیف کورڈ نے تمام وزرا، سینیٹرز اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں کو 3 روز میں گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
گلگت بلتستان چیف کورٹ کے چیف جسٹس ملک حق نواز اور جسٹس علی بیگ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے گلگت بلتستان کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر کے انتخابی مہم چلانے والے تمام وفاقی وزرا، سینٹرز، صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے اراکین کو 3 روز میں گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز
چیف کورٹ نے چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پی کو حکم دیا کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، ایس پیز کو تمام پبلک آفس ہولڈز کو سیاسی سرگرمیوں، عوامی جلسے کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلے کا اطلاق ان سیاسی شخصیات پر نہیں ہوگا جو سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نہیں کیونکہ ان پر پبلک آفس ہولڈر کی تعریف کا اطلاق نہیں ہوتا۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ سپریم اپیلٹ کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ کے مطابق ہفتے کے روز فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان نے انتخابات میں دھاندلی کے خدشات کو مسترد کردیا
واضح رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے۔
اس سلسلے میں نا صرف اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنما زور و شور سے انتخابی مہم چلا رہے ہیں بلکہ وفاقی وزرا بھی عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے وہاں موجود ہیں۔
گلگت بلتستان میں اس وقت موجود نگراں حکومت نے انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔