• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

فیصل آباد: ’شور مچانے پر‘ والد نے 6 سالہ بیٹی کو تشدد کر کے ’قتل‘ کردیا

شائع November 6, 2020
درخواست گزار نے کہا کہ تشدد کے باعث نور فاطمہ جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
درخواست گزار نے کہا کہ تشدد کے باعث نور فاطمہ جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئی—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

فیصل آباد میں ایک شخص نے گھر میں شور مچانے پر اپنی 6 سالہ بیٹی کو مبینہ طور پر تشدد کر کے قتل کردیا، جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چک 476-جی بی سے تعلق رکھنے والے محمد سردار نے پولیس تھانے میں دی گئی درخواست میں کہا کہ ان کے بھتیجے ریاض احمد نے اپنی بیٹی نور فاطمہ کو ڈنڈے مار مار کر قتل کردیا۔

انہوں نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ ’ہم نے ریاض احمد کو نور فاطمہ پر تشدد سے روکنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا‘۔

مزید پڑھیں: پشاور: شور مچانے پر چچا نے کمسن بھتیجی کو گولی مار کر قتل کردیا

درخواست گزار نے کہا کہ بچی کی والدہ شگفتہ بی بی نے ریاض احمد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور وہ ان کے ساتھ رہائش پذیر نہیں تھی۔

محمد سردار نے کہا کہ تشدد کے باعث نور فاطمہ جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئی اور گاؤں والوں کے جمع ہونے پر ریاض احمد موقع واردات سے فرار ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق لوگوں کہنا تھا کہ بچی گھر میں کھیل رہی تھی، اس کے والد نے شور مچانے سے منع کیا تاہم وہ خاموش نہ ہوئی۔

جس پر ریاض احمد نے ایک لکڑی کے تختے سے اسے بے تحاشا مارا اور فرار ہوگیا جبکہ بچی زخموں کے تاب نہ لا کر چل بسی۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’شوہر پر دوسری شادی کا شک‘، اہلیہ نے دو سالہ بچی کو ’قتل‘ کردیا

خیال رہے 2 روز قبل شوہر پر شک کی بنا پر ماں نے مبینہ طور پر 2 سال کی بچی کو گلا کاٹ کر قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ بچی کے والد کی مدعیت میں درج کر کے پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایف آئی آر میں خاتون کے شوہر اور بچی کے والد نے کہا تھا کہ وہ اپنے کام سے واپس آنے کے بعد کچھ افراد کے ساتھ گھر کے باہر کھڑے تھے کہ اچانک گھر سے شور شرابے کی آواز آنے لگی اور ان کے 2 بیٹے گھر سے نکل کر بھاگے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بچوں کو بھاگتا ہوا دیکھ کر جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ ان کی اہلیہ اپنی 2 سال کی بیٹی کو زمین پر لٹا کر اس کے گلے پر چھری پھیر رہی تھی اور بچی کا گلا خون میں لت پت تھا‘۔

مذکورہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیوی کو شک تھا کہ انہوں نے دوسری شادی کر رکھی ہے جس کی بنا پر اس نے یہ قدم اٹھایا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024