دوران حمل یہ عام وٹامن بچوں کو زیادہ ذہین بنائے
وٹامن ڈی ایک اہم غذائی جز ہے جو ہمارے جسم کے مختلف افعال کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
دوران حمل ماں کے جسم میں وٹامن ڈی کی صحت مند سطح بچے کی دماغی نشوونما میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے دی جرنل آف نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ دوران حمل ماؤں میں وٹامن ڈی کی سطح کا تعلق بچوں کی ذہانت سے ہوتا ہے۔
یعنی دوران حمل وٹامن ڈی کی سطح جتنی زیادہ ہوگی اتنا ہی بچوں کی ذہانت میں اضافے کا امکان ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ وٹامن ڈی کی کمی اس وقت عام آبادی بشمول حاملہ خواتین میں بہت عام ہے اور توقع ہے کہ نتائج سے طبی ماہرین خواتین میں وٹامن ڈی کی کمی کو نظرانداز نہیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ میلانین جلد کو سورج سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتا ہے، مگر الٹرا وائلٹ شعاعوں کو بلاک کرنے کے دوران میلانین جلد میں وٹامن ڈی کی پروڈکشن کو گھٹا دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت زیادہ تعداد میں لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں شامل 46 فیصد حاملہ خواتین میں وٹامن ڈی کی کمی کو دریافت کیا گیا خصوصاً سیاہ فام خواتین میں یہ مسئلہ زیادہ عام تھا۔
تحقیق کے لیے 2006 میں بچوں پر ہونے والی ایک تحقیق کا ڈیٹا استعمال کیا گیا جس میں حاملہ خواتین کو شامل کرکے وقت گزرنے کے ساتھ بچوں کی صحت اور نشوونما کی تفصیلات جمع کی گئی تھیں۔
ذہانت سے متعلق متعدد دیگر عناصر کو مدنظر رکھ کر محققین نے دریافت کیا کہ دوران حمل خواتین میں وٹامن ڈی کی زیادہ سطح اور 4 سے 6 سال کی عمر کے بچوں میں زیادہ ذہانت کے درمیان تعلق موجود ہے۔
اگرچہ اس طرح کی مشاہداتی تحقیق میں وجہ کو ثابت نہیں کیا جاتا مگر محققین کا ماننا ہے کہ مستقبل قریب میں یہ نتائج اہم ہوں گے اور مزید تحقیقی کام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وٹامن ڈی کی کمی پر قابو ممکن ہے اور اچھی خبر یہ ہے کہ اس کا حل بہت آسان ہے، یعنی کسی سپلیمنٹ کا استعمال۔
اس کے علاوہ ربی والی مچھلی، انڈے اور فورٹیفائیڈ ملک سے بھی وٹامن ڈی کو جسم کا حصہ بنانا ممکن ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ تعین کیا جاسکے کہ حمل کے دوران وٹامن ڈی کی مثالی سطح کیا ہونی چاہیے۔