اکتوبر میں برآمدات 2.1 فیصد بڑھ کر 2 ارب 6 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں
اسلام آباد: پاکستان کی برآمدات میں اکتوبر کے مہینے میں مسلسل دوسرے ماہ اضافہ دیکھا گیا اور یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 2 ارب 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 2.1 فیصد بڑھ کر 2 ارب 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار وزارت تجارت کی جانب سے جاری کیے گئے۔
واضح رہے کہ نئے مالی سال کے آغاز میں برآمدات میں مثبت رجحان دیکھنے میں آیا تھا لیکن اگست میں اس میں 19 فیصد کی کمی دیکھی گئی تھی تاہم ستمبر اور اکتوبر میں یہ دوبارہ بہتری کی جانب آگئی تھی۔
جولائی سے اکتوبر کے دوران برآمدات 0.1 فیصد کم ہوکر 7 ارب 54 کروڑ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 7 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی۔
مزید پڑھیں: ستمبر میں ملکی برآمدات 6 فیصد بڑھ گئیں
مالی سال 2020 میں برآمدات گزشتہ سال کے 22 ارب 97 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 6.83 فیصد یا ایک ارب 57 کروڑ ڈالر کم ہوکر 21 ارب 40 کروڑ ڈالر رہی تھی۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ بین الاقوامی خریداروں سے برآمدات کے آرڈرز خاص طور پر مئی کے بعد سے ٹیکسٹائل اور کپڑوں کے شعبوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔
ادھر وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے برآمدات کے رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستانی برآمد کنندگان کی تعریف کی جنہوں نے پاکستان کی بڑی برآمدی منڈیوں میں غیریقینی صورتحال کے باوجود کووڈ 19 سے قبل کی سطح پر برآمدات کو واپس لانے کو ممکن بنایا۔
ایک بیان میں انہوں نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی معیشت اپنے بحالی کے رجحان کو برقرار رکھے گی، ساتھ ہی حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ برآمد کنندگان اور تاجروں کو سہولیات کی فراہمی جاری رکھی جائیں۔
دوسری جانب ماہ اکتوبر میں درآمدات میں 10.3 فیصد کا منفی رجحان دیکھا گیا اور یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 4 ارب 7 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 3 ارب 65 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی۔
مالی سال 2020 کے 4 ماہ میں مجموعی درآمدی بل گزشتہ سال کے 15 ارب 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے 2.02 فیصد کم ہوکر 14 ارب 96 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔
درآمدات میں مسلسل کمی نے حکومت کو برآمدات میں کمی کے رجحان کے باوجود بیرونی کھاتوں کا انتظام کرنے میں کچھ سانس لینے کا موقع فراہم کیا۔
تاہم خام مال اور نیم تیار شدہ مصنوعات کی درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد آئندہ مہینوں میں درآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔
مالی سال 2020 میں درآمدی بل میں گزشتہ سال کے 54 ارب 79 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 10 ارب 29 کروڑ ڈالر یا 18.78 فیصد کی واضح کمی دیکھی گئی اور یہ 44 ارب 50 کروڑ 9 لاکھ ڈالر رہا۔
یہ بھی پڑھیں: اگست کے مہینے میں برآمدات میں 20 فیصد کمی
خیال رہے کہ اکتوبر میں ملک کا تجارتی خسارہ بھی 22.6 فیصد تک کم ہوا جس کی بڑی وجہ برآمدات میں اضافہ تھا، مطلق شرائط میں تجارتی فرق گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 2 ارب 5 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ایک ارب 58 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے قریب ہوگیا۔
وزارت کی جانب سے باضابطہ بیان میں مزید کہا گیا کہ ویلیو ایڈڈ سیکٹرز کی وجہ سے برآمدات بڑھیں، یہ اضافہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں جن شعبوں میں دیکھا گیا ان میں ہوم ٹیکسٹائل میں 10 فیصد، خواتین کے کپڑوں میں 20.8 فیصد، جرسیز اور پل اوورز میں 35.3 فیصد، ٹیکسٹائل کے تیارشدہ آرٹیکلز 10.4 فیصد، اسٹاکنگ اور موزے 19.2 فیصد، سیمنٹ 10.8 فیصد، دوا سازی کی مصنوعات 26.8 فیصد، ٹرپولنز 66.8 فیصد اور میڈ اپ کلاتھنگ ایساسریز 245.2 فیصد تھا۔
جائزے کے اسی عرصے کے دوران نان ویلیو ایڈڈ سیکٹرز جس میں کمی دیکھی گئی ان میں کاٹن فیبرک کی برآمدات میں 8 فیصد، کاٹن یارن 40.1 فیصد، وارن کلاتھنگ 63.6 فیصد، خام چمڑا 38.4 فیصد، خام پیٹرولیم 53.7 فیصد اور کاٹن 95.7 فیصد کی کمی شامل ہے۔