• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

صدارتی انتخاب: ابھی سے جیت کا سوچ کر خوشی محسوس ہورہی ہے، ٹرمپ

شائع November 3, 2020
ٹرمپ نے کہا کہ تمام اہم ریاستوں میں فتح کی توقع کرتے ہیں جو انتخابات کا فیصلہ کریں گی—فوٹو: اے پی
ٹرمپ نے کہا کہ تمام اہم ریاستوں میں فتح کی توقع کرتے ہیں جو انتخابات کا فیصلہ کریں گی—فوٹو: اے پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے نتائج سے قبل ہی کامیابی کے امکانات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ابھی سے اچھا اچھا محسوس ہورہا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے آغاز پر کہا کہ وہ ابھی سے ہی جیت کا سوچ کر اچھا محسوس کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے متنازع بیانات: امریکا میں صدارتی انتخاب مضحکہ خیز ہے، سپریم لیڈر

انہوں نے پیشگوئی کی کہ وہ فلوریڈا اور ایریزونا جیسی اہم ریاستوں میں بڑی انتخابی فتوحات حاصل کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو فون پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بہت اچھا لگتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ ہماری فتح ہوگی۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان تمام اہم ریاستوں میں فتح کی توقع کرتے ہیں جو انتخاب کا فیصلہ کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہم ٹیکساس میں نمایاں کامیابی کے ساتھ جیت رہے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ ہم شمالی کیرولائنا میں بہت بہتر کام کرنے جارہے ہیں، ہمارے خیال میں ہم ہر جگہ بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب: ٹرمپ اور جوبائیڈن میں کس کی جیت ہوگی؟

امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ انتخابی دن ان لوگوں سے فون کال کرنے میں گزاریں گے جو ان کے وفادار رہے ہیں اور نواحی ورجینیا میں واقع اپنے ہیڈ کوارٹر جاکر عملے کا شکریہ ادا کریں گے۔

امریکا کے شہری آج (3 نومبر کو ملک) کے 46 ویں صدر کے انتخاب یا 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلسل دوسری مدت کے لیے منتخب کرنے کے لیے ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

رواں برس ہونے والے انتخاب میں ڈیموکریٹک اُمیدوار جوبائیڈن اور امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

2016 کے انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کو شکست دی تھی جس میں 13 کروڑ 65 لاکھ افراد سے زائد نے رائے دہی میں حصہ لیا تھا جبکہ 9 کروڑ 20 لاکھ افراد نے اس عمل میں شامل ہونے سے گریز کیا تھا۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر نے امریکی ووٹرز پر تنقید سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کو مزاق قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ21 ویں صدی میں دوسری بار منتخب نہ ہونے والے پہلے صدر ہوں گے؟

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ٹیلی وژن خطاب میں امریکا میں صدراتی انتخاب کا مزاق اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی ووٹرز سے متعلق تنقید خود حقائق کے منافی دعویٰ ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ 'امریکی انتخاب میں دھاندلی سے متعلق بیان کس نے دیا؟ یہ بیان امریکی صدر نے دیا جو انتخاب کرارہے ہیں جبکہ ان کے سیاسی حریف کہتے ہیں کہ ٹرمپ انتخاب میں وسیع پیمانے پر دھاندلی کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024