• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہزاروں میل دور بیٹھ کر پاکستان کی سیکیورٹی پر فیصلہ صادر نہ کریں، چیئرمین زمبابوے کرکٹ

شائع November 2, 2020
زمبابوے کرکٹ کے چیئرمین توینگوا مکوہلانی— فائل فوٹو: اے پی پی
زمبابوے کرکٹ کے چیئرمین توینگوا مکوہلانی— فائل فوٹو: اے پی پی

زمبابوے کرکٹ کے چیئرمین توینگوا مکوہلانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی کرکٹ کی بحالی کے لیے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہے۔

انہوں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ پاکستان نے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے بہترین کوششیں کیں۔

مزید پڑھیں: زمبابوے کو دوسرے ون ڈے میں شکست، پاکستان کی سیریز میں فیصلہ کن برتری

ان کا کہنا تھا کہ زمبابوے کا اسکواڈ پاکستان آ کر بہت خوش ہے، ہم گھر جیسا محسوس کر رہے ہیں، ہم اطمینان سے ہیں اور ہماری اچھی دیکھ بھال ہو رہی ہے جبکہ بائیو سیکیور ببل کو بھی بہت اچھے طریقے سے برقرار رکھا گیا ہے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے زمبابوین کوچ لال چند راجپوت کے پاکستان نے آنے کے حوالے سے سوال پر بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانے نے لال چند کو ویزہ جاری کردیا تھا لیکن بھارتی حکومت کی درخواست پر کوچ نے ٹیم کے ساتھ نہ آنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے دنیا کے دیگر کرکٹ بورڈ کے نام پیغام میں کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک پاکستان کا دورہ کیے بغیر یہاں کی سیکیورٹی کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ صادر نہ کریں۔

توینگوا مکوہلانی نے کہا کہ اگر آپ کو پاکستان کی سیکیورٹی کے بارے میں کچھ کہنا ہے تو آپ کو یہاں ہونا چاہے، ہزاروں میل دور بیٹھ کر آپ کوئی ردعمل نہیں دے سکتے، آپ پہلے یہاں آئیں اور چیزوں کا جائزہ لیں اور پھر اس کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی بھی رائے دینے میں آزاد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: علیم ڈار کا 210 ون ڈے میچوں میں امپائرنگ کا ریکارڈ

انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی دورہ کیے بغیر اس ملک کی سیکیورٹی کی فراہمی کی صلاحیت پر شک نہیں کرنا چاہیے، پاکستان آئیں اور صرف اسی صورت میں آپ سیکیورٹی کو جانچ سکتے ہیں۔

زمبابوے کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے کہا کہ ہم تنہائی اور آئسولیشن کے دور سے گزرے ہیں اس لیے ہمیں اندازہ ہے کہ یہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے، ہماری ہمدردی اور سپورٹ پاکستان کے ساتھ ہے اور اسی سلسلے میں یہاں آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہے اور ہم شاندار انتظامات کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے بہت شکر گزار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024