• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'کورونا وبا میں اضافہ': آئندہ 2 ماہ احتیاط سے گزارنے ہوں گے، وزیراعظم

شائع October 28, 2020
انہوں نے کہا کہ جس نظام میں سزا و جزا ختم ہو جائے تو ادھر معیار تنزلی سے دوچار ہوتا ہے —فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ جس نظام میں سزا و جزا ختم ہو جائے تو ادھر معیار تنزلی سے دوچار ہوتا ہے —فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 2 ماہ احتیاط سے گزارنا ہوں گے۔

لاہور میں ایوان اقبال میں انصاف ڈاکٹرز فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خوف ہے کہ کورونا وائرس میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیشِ نظر عوام کیلئے ماسک پہننا لازم قرار

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کے خلاف حکومتی اقدامات کو دنیا بھر نے تسلیم کیا لیکن اب ہمارے لوگوں نے کورونا کو نظر انداز کرنا شروع کردیا جس کی وجہ سے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری اداروں بشمول ہسپتال اور تعلیمی اداروں کو 70 کی دہائی میں قومی تحویل میں لینے سے غیرمعمولی نقصان پہنچا۔

عمران خان نے کہا کہ والدہ کو کینسر ہوا تو احساس ہوا کہ سرکاری ہسپتالوں کی ابتر حالت ہے اور اس کی بنیادی وجہ نیشنلائزیشن تھی۔

انہوں نے کہا کہ جس نظام میں سزا و جزا ختم ہو جائے تو ادھر معیار تنزلی سے دوچار ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو 26 ماہ ہوئے ہیں اور لوگ سوال کرتے ہیں کہ نیا پاکستان کدھر ہے؟ میں ان کو سمجھا کر تھک گیا ہوں کہ تبدیلی کا نام اداروں کی اصلاحات کرنی ہیں جس میں وقت درکار ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس سے قبل تمام حکومتوں نے اپنے مفاد کو مدنظر رکھا اور اب انہیں کھانسی ہوتی تو علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہوجاتے ہیں لیکن غریب یا عام شخص کیا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے پشاور بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح کردیا

انہوں نے کہا کہ جب عام شخص کی زندگی بہتر ہوتی ہے تو سب اس کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن اتحاد کا نام لیے بغیر کہا کہ 'سارے جیب کترے ایک اسٹیج پر کھڑے ہو کر شور مچاتے ہیں کہ ملک تباہ ہوگیا، ان کو پہلی مرتبہ اپنے احتساب ہونے کا خوف ستا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ '(اپوزیشن اتحاد) جو مرضی آئے کر لے لیکن ایسا وزیراعظم ہوں کہ بلیک میل نہیں ہوگا'۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا ہر حال میں احتساب کرنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 30 سال سے حکومت کرنے والے اب اس طرح جمع ہوگئے ہیں جیسے ہسپتال میں ایک گروپ جمع ہوجاتا ہے جو طبی مرکز میں اصلاحات نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مافیاز تبدیلی نہیں آنے دے رہے لیکن واضح کردوں کہ تمام سرکاری ہسپتال میں اصلاحات لائیں گے اور اصلاحات آہستہ آہستہ آئیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جن کے مفادات متاثر ہوں گے وہ اتنے آرام سے تبدیلی نہیں آنے دیں گے۔

مزیدپڑھیں: پاکستان کو توڑنے والوں کی راہ میں عمران خان رکاوٹ ہے، وفاقی وزیر

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دوسری مرتبہ ہماری حکومت آنے کی بنیادی وجہ ہیلتھ کارڈ تھے اور جب میں نے وزیر صحت پنجاب یاسمین راشدہ کو صوبے میں ہیلتھ کارڈ دینے کی بات کی تو وہ گھبرا گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب خیبرپختونخوا نے ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے جو ترقی پذیر ملک کے لیے بہت بڑی بات ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024