• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

لاہور: اداکارہ کا ریپ کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

شائع October 26, 2020
خاتون کی شکایت پر پولیس نے ملزم کے خلاف ریپ کامقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
خاتون کی شکایت پر پولیس نے ملزم کے خلاف ریپ کامقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن کی پولیس نے تھیٹر کی اداکارہ کا ریپ کرنے کے الزام میں ایک پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اداکارہ نے ملزم پولیس اہلکار کے خلاف شکایت درج کروائی کہ وہ اسے گارڈن ٹاؤن کے ہوٹل میں رقص کی تقریب کے لیے لے کر گیا اور وہاں لے جا کر اس کا ریپ کردیا۔

اداکارہ نے کہا کہ وہ پیشے کے لحاظ سے رقاصہ ہے اور ملزم نے اسے ایک تقریب میں رقص کرنے کے لیے اس کی خدمات حاصل کی تھیں لیکن اسے ہوٹل لے جا کر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: قصور: 48 گھنٹے میں 4 خواتین، 3 کم عمر لڑکوں سے ’ریپ‘ کے مقدمات درج

بعد ازاں خاتون کی شکایت پر پولیس نے ملزم کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب انعام غنی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیپٹل پولیس افسر (سی سی پی او) سے رپورٹ طلب کرلی۔

آئی جی پنجاب نے ملزم کے خلاف الزامات پر محکمہ جاتی انکوائری اور متاثرہ خاتون کو انصاف دلانے کا حکم دیا۔

رواں ماہ کے وسط میں پنجاب کے ضلع قصور میں محض 48 گھنٹوں کے دوران پولیس کے پاس 4 خواتین اور 3 کم عمر لڑکوں سے مبینہ ریپ کے مقدمات درج ہوئے۔

مزید پڑھیں: ریپ میں ملوث افراد کو سرعام پھانسی یا نامرد کردینا چاہیے، وزیر اعظم

اس سے قبل 5 اکتوبر کو راولپنڈی میں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے ایک خاتون کو ان کے بیٹے کے سامنے بندوق کے زور پر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ملک میں ریپ کے واقعات میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے اور 2 اکتوبر کو یہ رپورٹ ہوا تھا کہ لاہور میں ملزمان نے نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی کا مبینہ گینگ ریپ کردیا گیا جبکہ ملتان میں 10 سالہ کمسن لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کی گئی، جس کے 2 ملزمان کو پولیس کے حوالے بھی کردیا گیا۔

اس سے قبل یکم اکتوبر کو صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں بس کے انتظار میں کھڑی خاتون کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد نشہ آور مشروب پلا کر 6 افراد کے ان سے گینگ ریپ کی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

اس سے قبل 20 ستمبر کو شوہر اور بچوں کی موجودگی میں 4 مسلح افراد نے خاتون کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا تھا اور زیورات کے علاوہ 20 ہزار روپے بھی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: اہلِخانہ کی موجودگی میں خاتون کا 'گینگ ریپ'

قبل ازیں 7 ستمبر کو پنجاب کے گاؤں پنن وال کی رہائشی لڑکی کا اس کے ماموں زاد بھائی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ گینگ ریپ کیا تھا، پولیس نے 13 ستمبر کو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ریپ کی کوشش پر ملزم کیخلاف کارروائی میں تاخیر، لڑکی نے 'خودکشی' کرلی

11 ستمبر کو تحصیل تونسہ کے گاؤں بستی لاشاری میں ایک شادی شدہ خاتون کا 2 مشتبہ افراد نے گھر میں مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا۔

واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق 2 بچوں کی والدہ نے بتایا کہ رات 10 بجکر 45 منٹ پر 2 افراد اس وقت گھر کی دیوار پھلانگ کر داخل ہوئے جب اس کے بچے 2 سالہ بیٹا اور 6 ماہ کی بیٹی سورہے تھے اور انہیں زبردستی گھر کے ایک کمرے میں لے جا کر ریپ کردیا۔

9 ستمبر کو گجرپورہ کے علاقے میں 2 'ڈاکوؤں' نے مبینہ طور پر ایک خاتون کا اس وقت ریپ کیا تھا جب وہ موٹروے پر اپنی گاڑی میں کچھ خرابی کے بعد مدد کا انتظار کر رہی تھیں۔

واقعے کی تفصیل سے متعلق پولیس عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ 2 مسلح افراد نے خاتون کو اکیلا دیکھا اور اسلحے کے زور پر خاتون اور بچوں کو قریبی کھیت میں لے گئے اور وہاں خاتون کا گینگ ریپ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024