افغانستان: تعلیمی مرکز کے قریب خودکش دھماکا، 18 افراد ہلاک
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تعلیمی مرکز کے قریب خودکش دھماکے میں 18 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق کابل کے مغربی ضلع میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو تربیت دینے اور کورسز کرانے والے تعلیمی سینٹر کے قریب حملہ سہ پہر کے وقت ہوا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائین نے بیان میں کہا کہ ’خودکش بمبار تعلیمی سینٹر میں داخل ہونا چاہتا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ سینٹر کے گارڈز کی جانب سے شناخت کیے جانے کے بعد خودکش بمبار نے باہر ہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق دھماکے میں 18 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوئے۔
کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: صوبہ سرپل میں دھماکا، 13 افراد ہلاک
ماضی میں اس علاقے میں شدت پسند کئی تعلیمی اداروں اور سہولتی مراکز کو ہدف بنا چکے ہیں۔
مئی میں مسلح افراد کے گروپ نے مغربی کابل کے ایک ہسپتال میں حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کئی خواتین ہلاک ہوئی تھیں۔
حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کی لڑائی کے بعد ہلاک کردیا تھا۔
طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جنگ ختم کرنے معاملے پر مذاکرات کے باوجود افغانستان میں حالیہ ہفتوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان: سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں 14 افراد ہلاک
قبل ازیں ہفتہ کو ہی مشرقہ کابل میں بس کو سڑک کنارے نصب بم کا نشانہ بنایا گیا جس سے 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جمعہ کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طالبان اور افغان حکومت پر شہریوں کی حفاظت میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے حملوں میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئے۔
افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے رواں ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ لڑائی اور حملے امن عمل کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستان کا اظہار مذمت
پاکستان نے کابل میں تعلیمی مرکز کے باہر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کابل میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے غمزدہ خاندانوں کے ساتھ گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔