• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزیراعظم ’غیر ضروری‘ وِد ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کے خواہاں

شائع October 23, 2020
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر کی تجدید حکومت کی اولین ترجیح ہے—تصویر: عمران خان فیس بک
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایف بی آر کی تجدید حکومت کی اولین ترجیح ہے—تصویر: عمران خان فیس بک

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے صوبوں کو ہدایات کی ہیں کہ عام آدمی کو رہائش کے لیے قرضوں کے حصول میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے اور ساتھ ہی ملک میں صنعتی شعبے کو رعایت دینے اور مزید ریونیو پیدا کرنے کے لیے نظام ٹیکس میں تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ڈیولپمنٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’صوبوں کو آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کرنا چاہیے تاکہ منظوری کے عمل کو شفاف اور تیز بنایا جائے‘۔

انہوں نے غریب افراد کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے انہیں بینکوں سے قرضوں کے حصول میں ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہاؤسنگ اسکیم کے تحت تعمیر کیلئے ہر گھر کو 3 لاکھ روپے کی سبسڈی ملے گی، عمران خان

اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے وزیراعظم کوغریب اور متوسط طبقے کے لیے آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

نیشنل بینک، الائیڈ بینک، میزان بینک، بینک الحبیب، حبیب بینک اور بینک آف پنجاب کے سربراہان نے وزیر اعظم کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ اسلامی اور روایتی بینکوں کے تحت قرضوں کی حصولی کا عمل آسان بنایا گیا ہے اور اس ضمن میں برانچز میں خصوصی ڈیسک بھی بنائے گئے ہیں۔

ینکوں کے سربراہان نے وزیراعظم کو شعبہ تعمیرات کے فروغ اور معاشرے کے غریب طبقے کو اپنا گھر بنانے کی سہولت مہیا کرنے کے سلسلے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے وزیر اعظم اور حکومتی معاشی ٹیم کو کورونا وبا کی صورتحال مد نظر رکھتے ہوئے کاروباری طبقے بشمول بینکوں کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔

مزید پڑھیں: ‘چھوٹے، درمیانے زرعی کاروباروں کو حکومتی امداد کی ضرورت ہے’

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ قرضوں کی فراہمی کے عمل کو مختصر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ قرضہ لینے والے افراد کے کوائف کی تصدیق جلد اور تیزی سے ہو سکے۔

چیف سیکریٹری پنجاب جواد رفیق نے اجلاس کو بتایا کہ تعمیرات اور بلڈرز کے لیے آن لائن پورٹل متعارف کروایا جاچکا ہے جس پراب تک 6 ہزار 994 درخواستیں موصول ہوئی اور ان میں سے 54 فیصد کی منظوری دی جا چکی ہے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا متعلقہ اداروں کو بھی آن لائن پورٹل کے ذریعے منسلک کیا گیا ہے تاکہ منظوری کے عمل میں تاخیر نہ ہو، درخواست کی منظوری کے عمل کے لیے وقت مقرر کیا گیا ہے اور درخواست دہندہ اپنے کیس کے بارے میں موبائل ایپلیکشن کے ذریعے آگاہ رہتا ہے۔

ٹیکس نظام کی تجدید

ایک علیحدہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف رینیو(ایف بی آر) کی تجدید حکومت کی اولین ترجیح ہے کیوں کہ ملک کی معیشت میں استحکام کے لیے ٹیکس بیس کو وسعت دینا انتہائی اہم ہے۔

ایف بی آر اور نظام ٹیکس پر بریفنگ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے ایف بی آر اور نظام ٹیکس میں ٹیکنالوجی متعارف کروانے کی ہدایت کی تا کہ نظام میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر ٹھیک نہیں ہوا تو نیا ادارہ بنادیں گے، وزیراعظم

ٹیکس گزاروں پرعائد مختلف ٹیکسوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا نظام ٹیکس بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے ٹیکس ریٹرنز اور ٹیکس کے نظام کو آسان بنایا جائے۔

وزیراعظم کی برآمد کنندگان سے ملاقات

وزیراعظم نے ایک مرتبہ ھر ملک میں صنعتی شعبے کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور روزگار اور دولت کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پاکستان کے معروف برآمد کنندگان کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے وزیراعظم نے انہیں یقین دہانی کروائی کہ برآمد کنندگان کے لیے زیادہ سے زیادہ آسانیاں اور سہولتوں کے اجلاس کے دوران ان کی پیش کردہ ہر تجویز پر غور کیا جائے گا۔

ملاقات میں وفاقی وزرا حماد اظہر، علی زیدی، فیصل واڈا، مشیران عبدالرزاق داؤد، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی زلفی بخاری، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، گورنر اسٹیٹ بینک، چیرمین ایف بی ار اور سینئیر افسران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: ٹیکس مراعات سے قومی خزانے کو 11 کھرب 49 ارب روپے کا نقصان ہوا

وفد میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس، پاکستان بزنس کونسل، آٹو موبائلز سیکٹر، ٹینرز ایسوسی ایشن، ہوزری، فشریز، گارمنٹس، ادویہ سازی، اسٹیل، ٹیکسٹائل اور دیگر صنعتوں سے وابستہ نمائندے شامل تھے۔

وفد نے برآمدات کے فروغ کے لیے حکومتی کوششوں کو سراہا اور وزیر اعظم اور ان کی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ حکومتی بزنس پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

جزائر پر ترقیاتی کام

اس کے علاوہ ایک اجلاس میں زیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جزائر پر تعمیراتی کام شروع کرنے سے پہلے انوائرمنٹل سٹڈیز کی جائیں اور قدرتی وسائل کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں پاکستان آئی لینڈز اور راوی ریور فرنٹ ارب ڈیولپمنٹ منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ’ان منصوبوں سے ملک میں بھاری سرمایہ کاری آئے گی اور مقامی لوگوں کےلیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم، جزائر کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کے خواہاں

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان منصوبوں سے حاصل ہونے والی آمدنی متعلقہ صوبوں میں عوامی فلاح کے دیگر منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر بحری امورعلی حیدر زیدی، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی لیفٹننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، چیئرمین پاکستان آئی لینڈز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی آئی ڈی اے) عمران امین اور سینئر حکام نے شرکت کی۔

ان کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکریٹری پنجاب، بورڈ آف ریونیو پنجاب کے سینئر اراکین، چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اوربینک آف پنجاب کے صدر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024