کیا بتاسکتے ہیں کہ یہ کونسا 'جانور' ہے؟
جاپان کے ایک قصبے ٹاکیکاوا میں ریچھوں کو آنے سے روکنے کے لیے ایک دلچسپ طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے جس میں 'عفریت' بھیڑئیے محافظ کا کردار ادا کریں گے۔
اس قصبے میں ریچھ اکثر خوراک کی تلاش میں آجاتے ہیں اور رہائشی علاقوں میں کچرا دانوں کو الٹ پلٹ کردیتے ہیں۔
ان ریچھوں سے تنگ رہائشیوں نے پہلے تو ریچھوں کو پکڑنے کے لیے شکاریوں کی مدد حاصل کی اور قصبے سے باہر نکال دیا، تاہم مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔
تو اب وہاں کے رہائشیوں نے کچھ زیادہ ہی منفرد حل نکالا ہے اور وہ ہے روبوٹ مونسٹر بھیڑئیے۔
ان مکینیکل روبوٹ بھیڑئیوں کو مونسٹر وولف کا نام دیا گیا ہے جو انفراریڈ سنسرز سے لیس ہے جو کسی ریچھ یا دیگر جانوروں کو علاقے میں آنے پر شناخت کرتے ہیں۔
جب کسی ریچھ یا جانور کو یہ سنسرز دیکھتے ہیں تو اس روبوٹ کا سر حرکت کرتا ہے اور اس کی ایل ای ڈی والی سرخ آنکھیں جگمگانے لگتی ہیں۔
روبوٹ کے اندر نصب اسپیکرز مختلف اقسام کی بلند آوازیں خارج ہوتی ہیں جیسے بھیڑئیے کی غراہٹ، گولیوں چلنے کی آواز اور انسانی آوازیں، جو جانوروں کو خوفزدہ کرکے بھاگنے پر مجبور کردیتی ہیں۔
ویسے جاپان میں روبوٹس کی مدد سے جانوروں کو رہائشی علاقوں سے دور رکھنے کا خیال کافی مقبول ہے اور ملک بھر میں 62 برادریوں کی جانب سے کسی قسم کے مونسٹر وولف روبوٹ کا استعمال کیا جارہا ہے۔