وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کورونا وائرس میں مبتلا
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ 'میرا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے اور میں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے'۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 'کورونا کی معمولی علامات ہیں اس لیے گھر سے ہی کام کروں گی'۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر مختلف سماجی نوعیت کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے سرگرم رہی ہیں اور 16 اکتوبر کو انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اسلام آباد میں پناہ گاہوں کی اپ گریڈیشن اور اس کے انتظام و انصرام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی تھی۔
اس موقع پر معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت کے ہمراہ پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عون عباس بپی اور سینیٹر فیصل جاوید بھی موجود تھے۔
ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اب دوبارہ بتدریج اضافہ شروع ہوگیا ہے جس کا اظہار خود وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں کلین گرین انڈیکس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب میں کیا۔
مزید پڑھیں: موسم سرما میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے، عمران خان
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کا شکار کراچی، لاہور، پشاور، فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں موسم سرما میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
حال ہی میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ ’میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔‘
علاوہ ازیں 12 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گلگت بلتستان (جی بی) کے صدر اور سینئر سیاست دان سید جعفر شاہ 75 سال کی عمر میں کووڈ 19 کے باعث اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔
اس سے قبل بھی متعدد وفاقی و صوبائی وزرا اور سیاسی رہنما وبا کا شکار ہوچکے ہیں
رواں برس جون میں وفاقی وزیر ریلوے اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے تھے۔
وزیر ریلوے کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی رپورٹ سے کچھ گھنٹے قبل ہی سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کی رپورٹ سامنے آئی تھی جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا تھا۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جے پرکاش لوہانا بھی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں جے پرکاش کا کہنا تھا کہ 'میرا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے'۔
خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ساڑھے تین لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اموات کی تعداد ساڑھے چھ ہزار سے زائد ہے، یہ وائرس نہ صرف عام لوگوں کو متاثر کررہا ہے بلکہ سیاست دان بھی اس میں مبتلا ہورہے ہیں۔
پاکستان میں متعدد سیاستدان اور اہم شخصیات کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکی ہیں جبکہ کچھ کا اس کے باعث انتقال بھی ہوچکے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ملک کے پہلے سیاستدان تھے جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آئسولیشن میں رہنے کے بعد صحتیاب ہو گئے تھے۔
اپریل میں ضلع مردان سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جبکہ وزیر صحت خیبرپختونخوا نے بتایا تھا کہ ان کے معاون خصوصی کامران خان بنگش میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے 2 بچے کورونا وائرس کا شکار
اس کے علاوہ متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر آف پبلک ہیلتھ ڈاکٹر اکرام اللہ خان کو بھی کورونا وائرس ہوا تھا۔
علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ان کے دو بچوں کے ساتھ ساتھ گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی وائرس کا شکار ہو گئے تھے لیکن چند روز قبل یہ دونوں وائرس سے صحتیاب ہو گئے تھے۔
مئی میں قومی اسمبلی کے دو اراکین محبوب شاہ اور گل ظفر خان سمیت ایوان زیریں کے متعدد ملازمین میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما علی وزیر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
21 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔
خیبرپختونخوا میں مسلم لیگ (ن) کے صدر انجینئر امیر مقام 24 مئی کو کورونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے اور انہوں نے خود کو قرنطینہ منتقل کرلیا تھا۔
بعد ازاں 25 مئی کو پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ کورونا وائرس کا شکار
30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔
3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کرچکے ہیں۔
2 جون کو صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی و جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما منیر خان اورکزئی حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کر گئے تھے۔
منیر اورکزئی اپریل کے اواخر میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس پر انہیں 24 اپریل کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا جہاں سے صحتیاب ہونے کے بعد 7 مئی کو وہ ہسپتال سے ڈسچارج کردیے گئے تھے۔