• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

نواز شریف کی طلبی کا اشتہار لندن کے اخبارات میں شائع کرنے ‏کی ‏درخواست مسترد

شائع October 19, 2020
عدالتی حکم پر نوازشریف کی طلبی کے اشتہارات قومی اخبارات میں شائع ‏کیے گئے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
عدالتی حکم پر نوازشریف کی طلبی کے اشتہارات قومی اخبارات میں شائع ‏کیے گئے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ‏وفاقی ‏حکومت کی نواز شریف کی طلبی کا اشتہار لندن کے دو اخبارات میں شائع کرنے ‏کی ‏درخواست مسترد کردی جبکہ عدالتی احکامات پر سابق وزیر اعظم کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ‏ریفرنسز میں طلبی کا اشتہار اخبارات میں شائع ‏ہوگیا۔

سابق وزیر اعظم کی طلبی کے لیے برطانوی اخبارات میں اشتہار شائع کرانے سے متعلق وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے پاکستانی اخبارات ‏‏میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار شائع ہونے سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا اور لندن کے ‏‏دو اخبارات میں اشتہار شائع کرنے کی استدعا کی۔

عدالت نے وفاق کی درخواست مسترد ‏‏کرتے ہوئے قرار دیا کہ برطانوی اخبارات میں الگ سے اشتہار شائع کروانا لازمی نہیں۔ ‏

‏عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اشتہار انگلش میں شائع ہوچکا، یہ قانونی معاملہ ہے ‏‏جس پر عمل درآمد ہوگیا ہے، یہ نہیں دیکھنا کہ بندہ کون سا اخبار پڑھتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’نواز شریف اشتہاری قرار دیے جانے سے بچنے کیلئے 24 نومبر تک عدالت میں پیش ہوں’

طلبی کیلئے قومی اخبارات میں اشتہار شائع

دوسری جانب اسلام آباد ہائی ‏کورٹ کے حکم پر نوازشریف کی طلبی کے اشتہارات دو اخبارات روزنامہ ’ڈان‘ اور ’جنگ‘ میں شائع ‏کیے گئے۔

اخبارات میں اشتہار کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو6 جولائی 2018 کو ‏‏10 سال قید ‏اور 80 لاکھ پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ انہیں انتخابات میں ‏حصہ لینے کے لیے بھی نااہل قرار دیا گیا، ایون فیلڈ ریفرنس میں ‏‏19 ستمبر 2018 ‏کو نواز شریف کی سزا معطل ہوئی تو وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے۔‎ ‎ ‎ ‎ اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیل زیر سماعت ہے، نواز شریف عدالت میں پیش ‏ہونے کے پابند تھے اور ان کی حاضری یقینی ‏بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری ‏جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہوسکی۔

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کے حوالے سے اشتہار میں کہا گیا کہ نواز شریف ‏کو 7 سال قید ‏اور ڈیڑھ ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، جبکہ ان کی العزیزیہ ‏ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظورکی گئی۔

اشتہار میں ‏نواز شریف کو 24 ‏نومبر کو پیش ہونے کی مہلت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں لندن میں زیر علاج مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی طلبی کے لیے اخبارات میں اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

9 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر سماعت کا تحریری حکم جاری کیا گیا تھا۔

تحریری حکم میں سابق وزیر اعظم کو ہدایت کی گئی تھی وہ وہ اشتہاری مجرم قرار دیے جانے سے بچنے کے لیے 24 نومبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ’اس معاملے میں ہمارے پاس کوڈ آف کرمنل پروسیجر 1898 کی شق 87 کے تحت مزید کارروائی کے سوا کوئی اور چارہ نہیں اور مؤثر سروس کے لیے اشتہار جاری کیا جائے اور اپیل کنندہ کو آگاہ کیا جائے کہ وہ اس روز عدالت میں پیش ہو‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024