• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ماضی کی طرح آج بھی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف لڑیں گے، بلاول بھٹو زرداری

شائع October 16, 2020
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تاریخی بےروزگاری، مہنگائی اور غربت کے خلاف نکلے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم تاریخی بےروزگاری، مہنگائی اور غربت کے خلاف نکلے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ماضی کی طرح آج بھی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف لڑیں گے اور عوامی حکومت بنا کر رہیں گے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے کے لیے جاتے ہوئے وزیر آباد میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ماضی کی طرح آج بھی غیر جمہوری قوتوں کے خلاف لڑیں گے، ہم اس نظام کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں، ہم تاریخی بےروزگاری، مہنگائی اور غربت کے خلاف نکلے ہیں، پی ڈی ایم کی شکل میں اس نظام کا مقابلہ کریں گے اور تحریک آپ کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائے گی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آج تمام اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان پاکستان کی نمائندگی کریں گے، موجودہ حکومت نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے، ہم مولانا فضل الرحمٰن، مریم نواز اور دیگررہنماؤں کے ساتھ مل کر پاکستان کی نمایندگی کریں گے، عوام ہمارے ساتھ ہیں ہم عوامی حکومت بنا کر رہیں گے اور ملک میں جمہوریت بحال کریں گے‘۔

’عمران خان کے ذہن میں اگر کچھ ہے تو وہ صرف پی ڈی ایم ہے‘

قبل ازیں لالہ موسیٰ میں پریس کانفرس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے ہی جلسے میں حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور عمران خان کے ذہن میں اگر کچھ ہے تو وہ صرف پی ڈی ایم ہے جبکہ ان کی ہر پریس کانفرنس اور تقریروں میں یہی موضوع ہوتا ہے‘۔

بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کو حراساں کیا جارہا ہے، ان پر مقدمات بنائے جارہے ہیں اور گرفتار کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’وزیر اعظم کہتے تھے کہ احتجاج کرنے والوں کو کنٹینرز اور کھانا فراہم کریں گے، انہوں نے ہمارے راستوں میں ہی کنٹینرز رکھ دیے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم بھوک، بیروزگاری کو قید نہیں کرسکتے اور آج گوجرانوالہ میں عوام کا سمندر آپ کو جواب دے گا کہ اس سلیکٹڈ کے جانے کا وقت آچکا ہے‘۔

مزید پڑھیں: اب عمران خان این آر او چاہ رہے ہیں مگر ہم نہیں دے رہے، مولانا فضل الرحمٰن

پیپلز پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’وام کو دعوت دیتے ہیں کہ پی ڈی ایم کا حصہ بنیں اور 70 سال سے جمہوریت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو جواب دیں کہ پاکستان کی عوام غلام نہیں آزاد شہری ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 2020 میں بھی غیر جمہوری کوششیں جاری ہیں، ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا‘۔

گلگت بلتستان میں آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان میں انتخابات سے قبل دھاندلی کا آغاز کردیا گیا ہے، میں حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہاں دھاندلی ہوئی اسے بالکل برداشت نہیں کریں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں خود جارہا ہوں وہاں اور ہر چیز کی خود نگرانی کریں گے اور اگر عوام کے مینڈیٹ کو نہیں مانا گیا تو انتخابات کے دوسرے روز ہی اسلام آباد پہنچ کر احتجاج کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم 3 نسلوں سے پاکستان کی جدو جہد کر رہے ہیں، قیادت سے کارکنوں تک قربانیاں دے چکے ہیں، اب فیصلہ کرلیا ہے کہ اب ہمارے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا اور جمہوریت کو بحال کرنا ہوگا اس ملک کے عوام کے مسائل حل کرنے کا کوئی اور طریقہ نہیں‘۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی و سینیٹ کا اجلاس طلب کرکے ملک کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پارلیمان کو عزت نہیں دی جارہی، عمران خان صرف اس وقت تقریر کرتے ہیں جب میں وہاں موجود نہیں ہوتا‘۔

یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ: پی ڈی ایم کے پہلے جلسے کا میدان تیار، اپوزیشن کا ووٹ کی عزت بحال کرنے کا عزم

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’ہم عمران خان کو لانے والوں کے خلاف جدوجہد ہمیشہ سے رہی ہے اور ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ ملک میں صاف و شفاف الیکشن ہو، فوج سرحدوں پر، عدلیہ کو ڈیمز بنانے کے بجائے عدالتوں میں ہونا چاہیے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پارلیمان کا احترام کرتے ہیں اور اسے گھر بھیجنا نہیں چاہتے تاہم ہم احتجاج کا طریقہ کار اپنانے پر یقین رکھتے ہیں اور اگر ہر طریقہ ناکام ہو تو ہم اس انتہائی قدم پر غور کرسکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم عوام کا بیانیہ لے کر نکلے ہیں جس کے ساتھ ساتھ ہر جماعت کا اپنا منشور بھی ہے اور چاہتے ہیں کہ پُر امن طریقے سے اس جدوجہد میں کامیاب ہوں‘۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’اُمید ہے کہ عمران خان کے سہولت کاروں کو احساس ہوگا کہ جمہوریت، ملک، معاشرہ داؤ پر لگا ہے اور اس کا حل صرف اور صرف جمہوریت ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024