• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

ہم وزیراعظم عمران خان سے کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے، ناصر حسین

شائع October 15, 2020
انہوں نے وفاقی حکومت کے الزام کی تردید کی کہ ملک میں آٹے کے بحران کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے وفاقی حکومت کے الزام کی تردید کی کہ ملک میں آٹے کے بحران کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے—فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'تحریک انصاف کی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اب ہم لوگ وزیراعظم عمران خان سے کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں ہے، آپ نے جانا ہے، گھبرائیں مت آپ چلے جائیں'۔

سکھر پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ 'آپ نے ملک اور لوگوں کو مہنگائی میں دھکیل دیا'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی آٹے اور چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 'تحریک انصاف کی حکومت کے وفاقی وزرا ہوں یا صوبائی تمام سفید جھوٹ بولتے ہیں'۔

انہوں نے وفاقی حکومت کے الزام کی تردید کی کہ 'ملک میں آٹے کے بحران کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے'۔

ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اگر سندھ میں آٹا مہنگا اور گندم نایاب ہو تو واقعی حکومت سندھ کی نااہلی ہے لیکن اگر بلوچستان، خیبرپختونخوا، پنجاب سمیت پورے ملک میں آٹا مہنگا ہے تو اس میں سندھ کا کیا قصور ہے؟

انہوں نے کہا کہ 'اب جا کر ایک وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم جاری کردی لیکن ان عقل کے ارسطو کو کیا کہیں کہ سندھ حکومت ہر سال اکتوبر میں گندم جاری کرتی ہے۔

ناصر حسین نے کہا کہ اسی وجہ سے ہمارا بیلنس رہتا ہے، ہمارے پاس اپنا ذخیرہ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی اور آٹے کے بحران میں حکومت کی کوتاہی قبول کرتا ہوں، وزیر اعظم

صوبائی وزیر نے اس تاثر کو مسترد کردیا جس کے مطابق ملک میں فصل کی کمی کی وجہ سے مذکورہ بحران پیدا ہوا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی حکومت فصل کی پیداوار پر غلط بیانی سے کام لے رہی ہے، اگر اعداد و شمار دیکھ لیں تو سارے جھوٹ بے نقاب ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے احتجاج شروع کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گوجرانولا میں جلسے کی اجازت کے سلسلے میں مشروط پیشکش ہوئی ہے اور اس ضمن میں آج صبح 5 بجے پیش رفت سامنے آئی لیکن تاحال متعدد رکاوٹیں موجود ہیں اور کارکنوں کی گرفتاری بھی جاری ہیں۔

علاوہ ازیں ناصر حسین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئی لینڈ سندھ کے تھے، ہیں اور رہیں گے اس لیے حکومت آئی لینڈ کو اپنا حصہ بنانے کے لیے مظور کردہ آرڈیننس فوری طور پر واپس لے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ڈالر کی قیمت کہاں پہنچ گئی جبکہ ہمیں این آر او نہیں چاہیے لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ آپ نے اپنے دوستوں کو این آر او دے کر بیرون ملک روانہ کیا۔

ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ اگر پی ڈی ایم نے اسمبلیوں سے استعیفے دینے کا فیصلہ کہا تو پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی استعیفے دیے جائیں گے اور اس حوالے سے پیپلزپارٹی میں کوئی دو رائے نہیں رکھتی۔

علاوہ ازیں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو اسمبلیاں توڑنے کی بات کی ہے وہ شیخ رشید پہلے کرچکے ہیں جس کا مطلب یہ نکلتا یے اس طرح کی بات کہیں زیر بحث ضرور ہوئی ہے۔

مزیدپڑھیں: سندھ کابینہ نے جزائر سے متعلق آرڈیننس واپس لینے تک وفاق سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا

ان کا کہنا تھا کہ 16 اکتوبر کو گوجرانولا اور 18 اکتوبر کو کراچی کے جلسے حکومت کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوں گے جبکہ 16 اکتوبر کو بلاول بھٹو لالہ موسی سے ریلی کی صورت میں گوجرانولا جائیں گے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق فخر امام نے آٹے کے حالیہ بحران کی ذمہ داری ذخیرہ اندوزوں پر ڈال دی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ چینی اور آٹے کا حلیہ بحران چند ماہ پہلے شروع کیا۔

بعدازاں سینیٹر شبلی فراز نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت سندھ نے سیاسی بدنیتی کی وجہ سے گندم ریلیز نہیں کی جس کے باعث گندم اور آٹے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024