• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی

شائع October 14, 2020
پاکستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو / اے پی پی
پاکستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو / اے پی پی

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے اعداد و شمار کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 163 روپے 20 پیسے پر ٹریڈ ہو رہا ہے۔

ای سی اے پی کے چیئرمین ظفر پراچہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدامات مثبت ہیں اور ملک میں غیر قانونی کرنسی کی ترسیل کی حوصلہ شکنی کرنے والے نئے قواعد و ضوابط سے گزشتہ چند ہفتوں میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: سونے کی قیمت میں ایک دن میں 4800 روپے کا اضافہ

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران روپے کی قدر مستحکم رہی جبکہ یکم اکتوبر کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 165 روپے 5 پیسے سے نیچے کی سطح پر ٹریڈ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں پروازیں منسوخ ہونے کے باعث دوسرے ممالک میں کام کرنے والے تارکین وطن کو بھی باقاعدہ چینلز کے ذریعے غیر ملکی کرنسی بھیجنے کی ترغیب ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 سے پہلے کے دنوں میں ان ترسیلات کا ایک بہت بڑا حصہ ہنڈی اور حوالے کے غیر قانونی چینلز کے ذریعے ملک میں آتا تھا۔

پاکستان میں گزشتہ تین ماہ کے دوران ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کو جولائی تا ستمبر کے دوران ترسیلات زر کی مد میں مجموعی طور پر 31.1 فیصد اضافے سے 7 ارب 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 167 روپے تک پہنچ گئی

مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ستمبر میں ترسیلات زر پاکستان ریمیٹنس انیشی ایٹو (پی آر آئی) کے تحت کی جانے والی کوششوں کے باعث 2 ارب ڈالر کے اندازے سے کچھ زائد رہیں۔

تاہم ای سی اے پی کے چیئرمین ظفر پراچہ نے کہا کہ حکومت کو غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرنے کے لیے برآمدات میں اضافے پر کام کرنا چاہیے۔

دسمبر تک جی 20 کی طرف سے پاکستان کے تقریباً 2 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی ملتوی ہونے کے بعد غیر ملکی کرنسیوں کا مطالبہ کم ہو گیا ہے۔

مزید یہ کہ ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس نے پیر کو کہا تھا کہ جی 20 قرض دہندگان ممالک مزید 6 ماہ تک قرض معطلی کے اقدام میں توسیع پر غور کر رہے ہیں۔

مزید پرھیں: پاکستان میں ستمبر میں ترسیلات زر میں 31.2 فیصد اضافہ

خیال رہے کہ ستمبر میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے سب سے زیادہ ترسیلات زر موصول ہوئے جو 66 کروڑ 60 لاکھ تھے، جو سالانہ بنیاد پر 29 فیصد زیادہ تھیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اضافے سے 47 کروڑ 30 لاکھ ڈالر موصول ہوئیں۔

اس کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے حاصل ہونے والی ترسیلات زر 54 فیصد سے بڑھ کر 64 فیصد تک پہنچ گئیں اور ان ممالک سے 18 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 28 کروڑ 90 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024