• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان میں ستمبر میں ترسیلات زر میں 31.2 فیصد اضافہ

شائع October 12, 2020
ستمبر مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں ملک میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آئے — فائل فوٹو / اے ایف پی
ستمبر مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں ملک میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آئے — فائل فوٹو / اے ایف پی

کورونا وائرس کے باعث لگایا گیا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد پاکستان نے ترسیلاتِ زر کی مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر وصول کیے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا پاکستان کو ستمبر میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جس کی بڑی وجہ مشرق وسطیٰ کے ممالک، یورپ اور امریکا میں کورونا پابندیوں میں بتدریج نرمی ہے جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے۔

ستمبر مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں ملک میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آئے، ستمبر میں ترسیلاتِ زر میں گزشتہ برس ستمبر کے مقابلے میں 31 اعشاریہ 2 فیصد اور اگست کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں رواں مالی سال کے 2 ماہ میں ترسیلات زر میں اضافہ

رواں سال جولائی سے ستمبر کے عرصے میں ملک میں مجموعی طور پر ترسیلات زر کی مد میں 31.1 فیصد اضافے سے 7 ارب 17 کروڑ ڈالر سے زائد آئے جبکہ گزشتہ سال اس عرصے میں 5 ارب 45 کروڑ ڈالر سے زائد موصول ہوئے تھے۔

مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ستمبر میں ترسیلات زر پاکستان ریمیٹنس انیشی ایٹو (پی آر آئی) کے تحت کی جانے والی کوششوں کے باعث 2 ارب ڈالر کے اندازے سے کچھ زائد رہیں۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف اکانومسٹ سید عاطف ظفر کا کہنا تھا کہ ’ترسیلات زر میں اضافے کی بڑی وجہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث مشکل صورتحال کی وجہ سے اپنے ملک میں رقوم بھیجنا ہے جبکہ ایک وجہ یہ بھی بنی کہ انہیں اپنے موجودہ ممالک میں لاک ڈاؤن کے باعث پیسے خرچ کرنے کے محدود مواقع ملے‘۔

مزید پڑھیں: جولائی میں ریکارڈ 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول

ستمبر میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے سب سے زیادہ ترسیلات زر موصول ہوئے جو 66 کروڑ 60 لاکھ تھے، جو سالانہ بنیاد پر 29 فیصد زیادہ تھیں جبکہ متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اضافے سے 47 کروڑ 30 لاکھ ڈالر موصول ہوئیں۔

اس کے علاوہ امریکا اور برطانیہ سے حاصل ہونے والی ترسیلات زر 54 فیصد سے بڑھ کر 64 فیصد تک پہنچ گئیں اور ان ممالک سے 18 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 28 کروڑ 90 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024