• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

تھائی لینڈ میں ٹرین اور بس کا تصادم، 17 افراد ہلاک

شائع October 11, 2020
ضلعی پولیس سربراہ نے بتایا کہ ہمارے پاس اب تک ہلاکتوں کی تعداد 17 ہے—فوٹو: اے پی
ضلعی پولیس سربراہ نے بتایا کہ ہمارے پاس اب تک ہلاکتوں کی تعداد 17 ہے—فوٹو: اے پی

تھائی لینڈ میں بس اور ٹرین کے تصادم کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے.

دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت بینکاک کے مشرق میں تقریباً دو گھنٹے کی مسافت پر حادثہ پیش آیا۔

مزید پڑھیں: چین اور تھائی لینڈ میں ٹریفک حادثات، 35 افراد ہلاک

فراہم کردہ معلومات کے مطابق بس میں بدھ مت افراد کی بڑی تعداد موجود تھی جو مذہبی تہوار 'بدھسٹ لینٹ' کے اختتام کے موقع پر ایک تقریب کے لیے صوبہ چاچینگسواؤ کے ایک مندر جارہے تھے۔

ضلعی پولیس سربراہ نے بتایا کہ ہمارے پاس اب تک ہلاکتوں کی تعداد 17 ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے کے قریب پیش آیا۔

اس ضمن میں صوبائی گورنر میتری ٹریٹیلونڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ تقریباً 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

امدادی کارکنوں کی جانب سے فراہم کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بس کا ملبہ اور لوگوں کا سامان ٹرین کی پٹریوں پر بکھرا ہوا ہے۔

ٹرین کی خوفناک ٹکر سے بس بری طرح متاثر ہوئی اور ٹریک کے قریب ہی پلٹ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ کے بادشاہ نے ’زناکاری‘ میں ملوث بیڈ روم گارڈز کو فارغ کردیا

دوسری جانب امدادی کارکنوں نے بتایا کہ بس کو اٹھانے کے لیے کرین کی ضرورت ہے۔

حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ متاثرہ بس میں 65 مسافر سوار تھے جب بس ریلوے ٹریک کو عبور کررہی تھی تب بارش ہورہی تھی۔

ڈسٹرکٹ چیف افسر پرتھوینگ یوکاسم نے بتایا کہ ’بارش ہو رہی تھی اور شاید اسی وجہ سے ڈرائیور کو ٹرین نظر نہیں آئی‘۔

تھائی لینڈ میں اس طرح کے مہلک حادثات عام ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی 2018 کی ایک رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں ٹریفک اموات کی شرح دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

اگرچہ ہلاک شدگان کی اکثریت موٹرسائیکل سوار ہیں لیکن بسوں کے حادثوں میں سیاحوں اور مہاجر مزدوروں کے گروپ شامل ہوتے ہیں جن کی وجہ سے وہ اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024