• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

حکومت اور اس کے سہولت کاروں کیخلاف وکلا جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بلاول

شائع October 10, 2020
چییئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی بار میں وکلا سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
چییئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی بار میں وکلا سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وکلا نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر تحریکیں چلائی ہیں اور اس حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف بھی وکلا جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کے جناح آڈیٹوریم میں شہید ذوالفقار علی بھٹو لائرز کلب کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے آئین، جمہوریت، انسانی حقوق کے لیے وکلا کے ساتھ مل کر تحریکیں چلائی ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت سندھ، بلاول بھٹو کراچی پیکج کے حقائق توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں، شبلی فراز

انہوں نے کہا کہ چاہے وہ ایوب و یحییٰ خان کے خلاف ہو یا ضیا الحق کے خلاف ایم آر ڈی کی تحریک ہو، پرویز مشرف کے خلاف اے آر ڈی تحریک ہو یا وکلا تحریک ہو، یا اب جو ہماری پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پلیٹ فارم ہے جس میں اس نظام، حکومت اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف وکلا آج بھی جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہماری تمام تحریکوں میں ان کا صف اول کا کردار رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر زرداری پر ان گنت جھوٹے الزامات لگے لیکن ہر موقع، ہر پیشی اور مسئلے پر وکلا پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور اب بھی جب ہم یہ مہم چلاے نکلے ہیں تو بھی آپ کی ضرورت پڑے گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن کے لیے گرفتاری کی دھمکی کوئی نئی نہیں ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جب تک وکلا برادی ہمارے ساتھ کھڑی ہے اس وقت تک وہ میرے کارکن پر آنچ تک نہیں آنے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس وکلا تحریک کا آغاز اسی کراچی بار سے ہوا تھا، وہ قانون کی حکمرانی کے لیے ایک جمہوری احتجاج تھا، آپ نے جج کی حکمرانی یا افتخار چوہدری کی حکرمانی کے لیے جدوجہد نہیں کی تھی بلکہ قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی تھی، اس لیے جب تک اس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی ، اس وقت تک آپ کی آزادی یا عدلیہ کی آزادی کا کوئی مطلب نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب نے حقیقی قانون حکمرانی اور حقیقی جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنی ہے، ہمیں اپنے حقوق کا تحفظ کرنا پڑے گا، یہ غیرجمہوری قوتیں آپ کے ہر حق پر ڈاکہ ڈال رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن، حکومت اور فوج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، وزیراعظم

بلاول نے کہا کہ ہمیں آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے، ہم میڈیا کی آزادی، اظہار رائے کی آزادی کو واپس لانا چاہتے ہیں اور آئین اور قانون کی بالادستی کو بحال کرنا چاہتے ہیں تاکہ آپ کے جمہوری حق، ووٹنگ کی آزادی دلا سکیں کیونکہ جب تک آپ آزاد نہیں ہوں گے، جب تک آئینی حقوق نہیں ہوں گے تب تک ہم عوام کے مسائل حل نہیں کر سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارا پارلیمان ربڑ اسٹیمپ رہے گا، ہمارا میڈیا سلیکٹڈ رہے گا، اس وقت تب تک ہم اپنے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج جو غریب پر ظلم ہو رہا ہے، ہمارے میڈیا چینلز کو وہ دکھانے کی اجازت ہی نہیں ہے، ہم تاریخی مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں مگر ہمارا میڈیا ہمیں بتاتا ہے کہ ہماری معیشت صحیح سمت میں گامزن ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اگر میں آپ کی بات پارلیمان میں نہیں اٹھا سکتا، اگر قائد حزب اختلاف کو پارلیمان میں بولنے کی آزادی نہیں ہو گی تو کہاں ہو گی، اگر ہم پارلیمان میں آپ کے مسائل نہیں اٹھا پا رہے تو ہم مجبور ہو چکے ہیں کہ ہم آپ کے مسائل سڑکوں پر اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا جلسہ 16تاریخ کو گوجرانوالہ میں ہو گا اور 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز کی یاد میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے مزار قائد پر تاریخی جلسہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف کا بیان اپوزیشن میں دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے، آصف زرداری

بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران وکلا کی جانب سے شدید بدنظمی کا مظاہرہ کیا گیا اور تقریب کے دوران مستقل شور شرابا جاری رہا جس کی وجہ سے چند مواقع پر بلاول کو اپنا خطاب بھی روکنا پڑا۔

کراچی بار میں موجود وکلا کی اکثریت نے ماسک بھی نہیں پہنے تھے جس کو دیکھتے ہوئے بلاول نے بھی وکلا کو ماسک پہننے کی ہدایت کرتے ہوئے باور کرایا کہ کورونا ابھی ختم نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کے نااہل ترین وزیر اعظم ہیں لیکن وہ دن دور نہیں جب ہم اس نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیج دیں گے ، آپ کو آپ کے حقوق دلوائیں گے اور آپ کے مسائل حل کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024