• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سیاہ رنگت کے باعث ’کم معاوضہ اور کم اہمیت‘ دی گئی، سیرینا ولیمز

شائع October 9, 2020
سیرینا ولیمز کے مطابق مجھے اپنی تیز رنگت پر فخر ہے — فوٹو: ووگ
سیرینا ولیمز کے مطابق مجھے اپنی تیز رنگت پر فخر ہے — فوٹو: ووگ

معروف امریکی ٹینس اسٹار 39 سالہ سیرینا ولیمز کا کہنا ہے کہ انہوں نے بھی دیگر سیاہ فام افراد کی طرح نسلی تعصب کا سامنا کیا ہے اور انہیں بھی سیاہ رنگت کے باعث نہ صرف ’کم اہمیت‘ دی گئی بلکہ انہیں ’معاوضہ‘ بھی کم دیا گیا۔

سیرینا ولیمز نے معروف فیشن میگزین ’ووگ‘ کے برطانوی شمارے سے بات کرتے ہوئے پہلی بار اپنے ساتھ رنگت کی وجہ سے ہونے والے مسائل پر کھل کر بات کی۔

سیرینا ولیمز ووگ کے آئندہ ماہ کے نومبر کے شمارے میں سروروق کی زینت بھی بنی ہیں اور انہوں نے اس موقع پر دنیا بھر اور خصوصی طور پر امریکا و یورپ میں سیاہ فام افراد کے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز پر کھل کر بات کی۔

ٹینس اسٹار کو ووگ کے نومبر کے شمارے کے سرورق کی زینت بنایا گیا—فوٹو: ووگ
ٹینس اسٹار کو ووگ کے نومبر کے شمارے کے سرورق کی زینت بنایا گیا—فوٹو: ووگ

ووگ کو دیے گئے انٹرویو میں سیرینا ولیمز نے بتایا کہ انہیں بھی نسلی امتیاز کا سامنا رہا ہے اور انہیں ان کی رنگت کی وجہ سے جہاں ’کم معاوضہ‘ دیا گیا وہیں انہیں ’کم اہمیت‘ دی گئی۔

سیرینا ولیمز نے یہ واضح نہیں کیا کہ انہیں کہاں کہاں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان کا اشارہ ٹینس کی فیلڈ کی جانب تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سیرینا ولیمز کے تنگ اور بولڈ لباس پہننے پر پابندی عائد

سیرینا ولیمز کا شمار نہ صرف امریکا بلکہ دنیا بھر کی معروف ٹینس کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، انہوں نے 23 گرینڈ سلم جیت رکھے ہیں جب کہ انہوں نے 2017 میں حاملہ ہونے کے باوجود آسٹریلین اوپن شپ جیتی تھی۔

سیرینا ولیمز نے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ٹیکنالوجی سیاہ فام افراد سمیت نسلی تعصب کا شکار دیگر افراد کے لیے مددگار ثابت ہوئی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ٹینس اسٹار کے مطابق اب جہاں بھی کسی کو اس کی سیاہ رنگت کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا جاتا ہے، وہ مذکورہ مسئلے پر ٹوئٹ کرنے سمیت ویڈیو شیئر کرتا ہے اور لوگ اس کی آواز بنتے ہیں۔

سیرینا ولیمز نے بتایا کہ نسلی تعصب کا شکار ہونے کے باوجود انہوں نے کبھی اپنی رنگت نکھارنے یا سفید کرنے سے متعلق نہیں سوچا بلکہ انہیں اپنی تیز اور سیاہ فام رنگت پر فخر ہے۔

مزید پڑھیں: ‘سرینا ولیمز کو کارٹون میں ڈراؤنا دکھانا نسلی تعصب نہیں‘

سیرینا ولیمز نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اب سیاہ یا تیز رنگت والی خواتین کی بھی میڈیا میں تشہیر ہونے لگی ہے اور انہیں فخر ہے کہ وہ ایسی رنگت رکھتی ہیں جو دنیا میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

اگرچہ پہلی بار سیرینا ولیمز نے اپنی سیاہ رنگت ہونے کی وجہ سے خود کو پیش آنے والے مسائل کا ذکر کیا ہے تاہم وہ نسلی تعصب، جنسی ہراسانی اور صنفی تفریق پر پہلے بھی بات کرتی رہی ہیں۔

سیرینا ولیمز کو نہ صرف سیاہ فام افراد بلکہ خواتین کے خلاف ہونے والے مسائل پر آواز اٹھانے والی خاتون کے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور انہوں نے ہمیشہ استحصال اور تشدد کے شکار طبقے کے لیے آواز اٹھائی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024