• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پاکستان میں پہلی مرتبہ پرو باکسنگ بیلٹ متعارف

شائع October 7, 2020
پی پی بی ایل نے بیلٹ متعارف کروائی—فوٹو:اے پی پی
پی پی بی ایل نے بیلٹ متعارف کروائی—فوٹو:اے پی پی

پاکستان پروفیشنل باکسنگ لیگ (پی پی بی ایل) نے پاکستان میں پروفیشنل باکسنگ کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پہلی مرتبہ پرو بیلٹ متعارف کروا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران ‘پاکستان پروفیشنل لیگ’ کے نام سے بیلٹ متعارف کروائی گئی جس کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کے چہرے کی گولڈن کلر تصویر اور پی پی بی ایل کے بورڈ اراکین کی تصاویر سے سجایا گیا ہے۔

پی پی بی ایل کے چیئرمین جنرل (ر) احسان الحق کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں پروفیشنل باکسنگ کے امکانات بڑے روشن ہیں، مجھے یقین ہے یہ بیلٹ ملک میں انعامی مقابلوں کے لیے اہم سنگ میل ہوگی’۔

مزید پڑھیں: باکسنگ: محمد وسیم نے میکسیکو کے لوپیز کو شکست دے دی

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس موقع پر میں باکسرز اور باکسنگ کے مداحوں کو پرو باکسنگ تقریب میں شرکت پر مبارک باد دینا چاہتا ہوں’۔

جنرل (ر) احسان الحق نے کہا کہ پی پی بی ایل کی بنیاد رکھتے وقت ہم نے قوم سے عہد کیا تھا کہ ہم ملک میں پروفیشنل باکسنگ کو فروغ دیں گے، ہم اس راستے پر ہیں اور منزل تک پہنچنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

پروفیشنل بیلٹ کو قومی سطح پر باکسرز کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے باکسرز کو حقیقی اسٹارز بننے میں مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جلد ہی ہم اپنے اگلے سنگ میل کی طرف بڑھیں گے اور پاکستان میں تین کیٹگریز میں سپر باکسنگ ٹائٹل کے مقابلے کروائے جائیں گے، جس میں ملک بھر سے اور باہر سے بھی باکسرز کو شامل کیا جائے گا’۔

پی پی بی ایل کے صدر سید نعمان شاہ کا کہنا تھا کہ پی پی بی ایل ورلڈ باکسنگ کونسل (ڈبلیو بی سی) اور پاکستان باکسنگ فیڈریشن (پی بی ایف) کو بیلٹ کی توثیق کے لیے خطوط لکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ بیلٹ کے افتتاح سے ملک میں باکسرز کے درمیان مقابلے کی فضا قائم ہوگی۔

نعمان شاہ کا کہنا تھا کہ یہ بیلٹ قومی باکسرز کو پروفیشنل سطح پر آزمائش کا موقع فراہم کرے گی اور انہیں پروموٹرز سے لین دین کا بھی موقع ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں:میں پاکستان سے کچھ نہیں مانگتا: کامیاب باکسر محمد وسیم کا قوم سے شکوہ

ان کا کہنا تھا کہ اس بیلٹ کے تحت ہم بین الاقوامی باکسرز کو نمائشی میچوں کے لیے پاکستان لائیں گے۔

پی پی بی ایل کے صدر نے بتایا کہ پاکستان میں کئی باصلاحیت باکسرز ہیں اور اگر انہیں صحیح پلیٹ فارم مل گیا تو حقیقی چمپیئنز بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‘مجھے یقین ہے کہ اس بیلٹ سے ہمارے نوجوانوں پر واضح اثر پڑے گا، انہیں پروفیشنل بننے اور ٹائٹلز جیت کر اسٹار بننے کے لیے راستہ ہموار کرے گی’۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024