• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان میں ویب سیریز ’چڑیلز‘ بند کیے جانے پر شائقین برہم

شائع October 7, 2020
ویب سیریز کو 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
ویب سیریز کو 11 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

رواں برس اگست میں ریلیز ہونے والی پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ’چڑیلز‘ کو بھارتی اسٹریمنگ چینل زی فائیو پر ریلیز کیا گیا تھا، تاہم اب اسے پاکستانی شائقین کے لیے بند کردیا گیا۔

’چڑیلز‘ کے ہدایت کار عاصم عباسی نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں بتایا کہ پاکستان میں ان کی ویب سیریز کو بند کردیا گیا۔

انہوں نے ٹوئٹس میں ’چڑیلز‘ کو بند کیے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیران کن طور پر جس ویب سیریز کی دنیا بھر میں تعریفیں کی جا رہی ہیں، اسے اپنے ہی ملک میں بند کردیا گیا۔

عاصم عباسی نے ’چڑیلز‘ کو پاکستان میں بند کیے جانے کو نہ صرف فلم سازوں، اداکاروں اور آرٹسٹوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا بلکہ انہوں نے اس عمل کو خواتین، روشن خیال طبقے اور مالی بہتری کے لیے اسٹریمنگ سائٹس جیسے پلیٹ فارمز کا سہارا لینے والے تخلیقی افراد کے لیے بھی نقصان دہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شوہروں کی بے وفائی سے پردہ اٹھاتی بہادر بیویوں کی کہانی ’چڑیلز‘

عاصم عباسی نے اپنی ٹوئٹس میں کہا کہ اس ملک کے متعدد فنکار اور اداکار مل کر کچھ نیا تخلیق کررہے ہیں، تاہم ان کی محنت پر پانی پھیرا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں آرٹسٹوں کو ان کے کام کی وجہ سے دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں اور انہیں اخلاقیات کا درس دیا جاتا ہے۔

عاصم عباسی نے لکھا کہ ’چڑیلز‘ کی پاکستان میں بندش نہ صرف فنکاروں اور اداکاروں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ خواتین کے لیے بھی دل آزاری کا سبب ہے اور اس عمل سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہاں پر زن بیزار افراد کی حکمرانی ہے اور ان کی بات کو اہمیت دی جاتی ہے۔

عاصم عباسی کے بعد درجنوں شائقین نے بھی ’چڑیلز‘ کی پاکستان میں بندش پر برہمی کا اظہار کیا اور شائقین نے ویب سیریز کو بند کیے جانے کو آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا۔

ویب سیریز کی پاکستان میں بندش کے چند ہی گھنٹے بعد 7 اکتوبر کو ٹوئٹر پر چڑیلز کا ٹرینڈ ٹاپ بھی رہا، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ چڑیلز کو پاکستان میں کیوں بند کیا گیا اور تاحال زی فائیو نے بھی آفیشلی کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: سامنے آتے ہی پاکستانی ’چڑیلز‘ کے چرچے

خیال رہے کہ ’چڑیلز‘ کو رواں برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا۔

’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہیں جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری عورتوں کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتی دکھائی دیتی ہیں۔

ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا کرنے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرا رضوی نے جگنو، نمرا بچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز میں کا یہ پہلا سیزن تھا، جسے بہت سراہا گیا اور اس کے تخلیق کاروں نے اس کے دیگر سیزن بھی بنانے کا عندیہ دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024