چین کی امریکا کو 'سرد جنگ' کی سوچ ترک کرنے کی تجویز
چین کا کہنا ہے کہ امریکا کو چین کے خلاف بلا اشتعال حملوں اور الزامات کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پر الزام لگایا کہ وہ بدنیتی سے سیاسی محاذ آرائی پیدا کررہے ہیں اور بیجنگ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مائیک پومپیو نے منگل کے روز جاپان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے چین کے بڑھتے ہوئے علاقائی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے ساتھ گہرے تعاون پر زور دیا تھا۔
مزید پڑھیں: اب کون کرے گا راج؟ چین یا امریکا؟
جاپان میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا کہ ’مائیک پومپیو چین کے بارے میں بار بار جھوٹ بول رہے ہیں اور بدنیتی سے سیاسی محاذ آرائی پیدا کر رہے ہیں‘۔
سفارت خانے نے کہا کہ ’ہم ایک مرتبہ پھر امریکا سے سرد جنگ کی سوچ اور نظریاتی تعصب کو ترک کرنے، چین کے خلاف بلا اشتعال الزامات اور حملوں کو روکنے اور چین کے ساتھ تعلقات کو تعمیری رویے سے پیش آنے کی تاکید کرتے ہیں‘۔
خیال رہے کہ مائیک پومپیو کا یہ ایک سال سے زائد عرصے کے بعد مشرقی ایشیاء کا پہلا دورہ تھا جو چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے ساتھ ساتھ سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا چینی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم، دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی
دنیا کی سرفہرست دو معیشتیں امریکا اور چین بیجنگ کے کورونا وائرس سے نمٹنے سے لے کر ہانگ کانگ میں ایک نیا سیکیورٹی قانون نافذ کرنے جیسے بڑے امور پر آمنے سامنے ہیں۔
مائیک پومپیو کا امریکا، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا سے چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینے کا مطالبہ اس کے علاقائی اتحادیوں کے لیے ایک حساس موضوع ہے جو تجارت کے لیے چین پر انحصار کرتے ہیں۔