'ذاتی مفاد کیلئے اداروں کو داؤ پر لگانے والوں کو قوم تسلیم نہیں کرے گی'
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اپنے ذاتی مفاد کے لیے ملک کے اداروں فوج، عدلیہ کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے تو قوم اس کو بالکل تسلیم نہیں کرے گی۔
کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ کراچی کے عوام نے ہمیں بڑی تعداد میں ووٹ دیے اور ہمیں نشستیں بھی ملیں لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ کراچی کے لیے کام کرنا ہمارا فرض بنتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ کراچی کے اہم بڑے مسائل کے حل کے لیے تمام مواقع سے فائدہ اٹھائیں جس سے کراچی کے عوام کو سہولت ہو۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا کراچی کیلئے 11 سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اندرون سندھ اتحادیوں کے ساتھ مل کر پیکیجز بھی بنا رہی ہے جس سے سندھ کے دیگر اضلاع کو بھی ان کا حق مل سکے اور بارش کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا ازالہ ہو سکے۔
شبلی فراز نے حکومت مخالفت احتجاج کو ذاتی مفاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دے کر اس لیے اقتدار میں لے کر آئے تاکہ اس ملک میں کرپشن اور لوٹ میں ملوث عناصر کا احتساب ہو سکے اور عوام میں بے یقینی پھیلانے کے لیے جو مختلف جلسے جلوسوں کی کوششیں ہو رہی ہیں، اس کا بنیادی طور پر ایک ہی مقصد ہے کہ پیپلز پارٹی ہو یا مسلم لیگ (ن)، وہ اپنے لیڈران کی کرپشن کو چھپا سکیں اور کسی طرح سے حکومت مذاکرات پر راضی ہو جائے اور ان کے کرپشن کے کیسز میں نرمی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنے ذاتی مفاد کے لیے ملک کے اداروں فوج، عدلیہ کو داؤ پر لگانا چاہتے ہیں تو قوم اس کو بالکل تسلیم نہیں کرے گی کیونکہ یہ ادارے ہیں تو ملک چل رہا ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ کورونا وائرس سے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ہمیں زیادہ نقصان نہیں پہنچا لیکن ہماری معیشت پر اثر پڑا، بے روزگاری بھی بڑھی اور ایسے حالات میں کوئی اپوزیشن پارٹی اس طرح کی مہم شروع کرنا چاہتی ہے تو وہ ملک دوست نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر کا ذمہ دار نیب ہے، سپریم کورٹ
وزیر اعظم آزاد کشمیر سمیت 40 افراد کے خلاف بغاوت کے مقدمے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، اس ملک میں کوئی بھی کسی کے بھی خلاف ایف آئی آر درج کرا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر اور دیگر 40 مسلم لیگی رہنماؤں کے خلاف بغاوت اور دیگر الزامات کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔
وزیر اطلاعات نے ملک میں مہنگائی اور ابتر صورتحال کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو جس حالت میں چھوڑ کر گئے تھے اس وقت صرف 6 ہفتوں کے زرمبادلہ کے ذخائر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن اس کے بعد ہم نے معیشت کو سنبھالا دیا، کورونا وائرس کی وبا اور ملک میں سیلاب کے باوجود اس وقت ہماری معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر دوبارہ 20 ارب ڈالر پر لے کر چلے گئے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صفر کردیا ہے جبکہ بیرون ملک ترسیلات بھی مثبت ہیں اور مہنگائی کے سوا ہمارے تمام اشاریے مثبت ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور: نواز شریف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ
میڈیا ملازمین کو تنخواہ کی عدم ادائیگی کے حوالے سے سوال پر شبلی فراز نے کہا کہ ہماری حکومت کے بعد سے اب تک ہم ایک سے ڈیڑھ ارب روپے کی رقم واجبات کی مد میں ادا کر چکے ہیں، بدقسمتی سے کچھ چینلز اور اخبارات ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کررہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب ایک میکانزم بنا رہے ہیں جس میں اس بات کی گارنٹی لی جائے گی کہ جن چینلز اور میڈیا ہاؤسز کو پیسے مل رہے ہیں، ان کو ہم براہ راست تنخواہیں دیا کریں گے۔
’میڈیا واجبات کی ادائیگیوں کے لیے لائحہ عمل تیار کر لیا‘
بعد ازاں کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ ’میڈیا واجبات کی ادائیگیوں کے لیے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے، ورکرز کو تنخواہوں کی فراہمی سے بقایاجات کی ادائیگی کو منسلک کیا گیا ہے جبکہ صحافیوں کے لیے ہاؤسنگ منصوبے میں لیز کے مسائل بھی حل کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میڈیا کو بقایاجات کی مد میں ادائیگیاں جلد سے جلد یقینی بنائی گئی ہیں، ہفتے دس دن میں میڈیا بقایاجات کی مزید ادائیگیوں کا عمل شروع کردیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’خیبر پختونخوا کی طرز پر کراچی میں صحافیوں کے لیے قومی صحت اسکیم بھی زیر غور ہے، اندرون سندھ کا دورہ کرکے صحافتی برادری سے ملوں گا۔‘
شبلی فراز نے کہا کہ ’بجلی اور گیس کی قیمت میں فی الحال کوئی اضافہ نہیں کیا گیا جبکہ وزیر اعظم پاور سیکٹر اور گیس سیکٹر کے مسائل عوام کے سامنے رکھیں گے۔‘