پنجاب میں سینئر پولیس افسران کے تبادلے جاری
لاہور: 9 سینئر پولیس افسران کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کے حوالے کرنے کے ایک روز بعد دوسرے صوبوں سے تعلق رکھنے والے 7 ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جیز) کی پوسٹنگ حکومت پنجاب کے اختیار میں دے دی گئی ہے۔
منگل کے روز بھی پنجاب کے اندر تبالے بدستور جاری ہیں جہاں لاہور آپریشنز کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سمیت 8 مزید افسران کا تبادلہ اور تعیناتی کی گئیں۔
اس سے قبل پیر کے روز 18 گریڈ اور 19 گریڈ کے 24 پولیس افسران لا پنجاب حکومت نے تبادلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پنجاب: 9 پولیس افسران کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے
پولیس افسران کا ماننا ہے کہ سینئر افسران میں بار بار ہونے والے تبادلے / تعیناتیوں سے پولیسنگ پر اور پنجاب میں جرائم کو کم کرنے کے لیے جاری اصلاحات اور کوششوں پر گہرا اثر پڑے گا کیونکہ پاکستان پولیس سروس کے افسران کو پولیس آرڈر 2002 کے تحت مدت ملازمت فراہم نہ کرنے پر تشویش ہے۔
ایک نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب حکومت کے اختیار میں دیے گئے 20 گریڈ کے پولیس افسران میں بلوچستان سے آغا یوسف، داخلہ ڈویژن اسلام آباد سے شارق جمال، نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی اسلام آباد سے منیر مسعود، بلوچستان سے محمد یوسف ملک، اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری پولیس سے سرفراز احمد فالکی، بلوچستان سے منیر احمد ضیا راؤ اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس سے احمد ارسلان ملک شامل ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ان میں سے بیشتر افسران کی خدمات پنجاب سے اسلام آباد کے حوالے کردی گئی تھیں۔
ان افسران کے لیے درخواستیں پنجاب حکومت نے آئی جی پی انعام غنی سے مشاورت کے بعد ارسال کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے 2سینئر پولیس اہلکاروں کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حوالے
اس کے علاوہ جن 8 پولیس افسران کا تبادلہ کیا گیا ان میں لاہور کے ایس ایس پی (آپریشنز) فیصل شہزاد بھی شامل ہیں جنہیں تبادلہ کرکے اوکاڑہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) عمیر سعید ملک کی جگہ تعینات کیا گیا جبکہ عمر سعید ملک کو تبادلہ کرکے ڈیرہ غازی خان میں ڈی پی او اختر فاروق کی جگہ پر تعینات کیا گیا تھا اور اختر فاروق کو تبادلہ کر کے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
چیف کوآرڈینیٹر برائے سیکیورٹی / ایس ایس پی (امن و امان) برائے وزیر اعلیٰ پنجاب، غلام مبشر کو تبادلہ کرکے شیخوپورہ کے ڈی پی او نائب غازی محمد صلاح الدین کی جگہ تعینات کیا گیا ہے جنہیں تبادلہ کرکے پنجاب اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) (آپریشنز) تعینات کیا گیا ہے جو آسامی خالی تھی۔
آئی جی پی نے سیالکوٹ کے ڈی پی او ریٹائرڈ کیپٹن مستنصر فیروز اور میانوالی کے ڈی پی او محمد حسن اسد علوی کو ایک دوسرے کے ضلع میں تبادلہ کیا گیا۔
پوسٹنگ کے منتظر زاہد نواز مروت کو موجودہ خالی آسامی کے خلاف پنجاب سی پی او اے آئی جی (انسپکشن) تعینات کیا گیا ہے۔
کینٹ لاہور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) فرقان بلال کو تبادلہ کرکے گوجرانوالہ سٹی ڈویژن کے ایڈیشنل ایس پی کی خالی آسامی پر تعینات کیا گیا، ایلیٹ فورس لاہور کے ڈپٹی ڈائریکٹر (انتظامیہ) ڈاکٹر انوش مسعود چوہدری کو تبدیل کرکے کینٹ کے ایڈیشنل ایس پی علی بن طارق کی جگہ پر تعینات کردیا گیا ہے جبکہ علی بن طارق کو تبادلہ کر کے قصور ایس پی (تحقیقات) کی خالی آسامی پر تعینات کیا گیا ہے۔