• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سنگاپور حکومت کا کورونا کے دنوں میں بچے پیدا کرنے پر بونس کا اعلان

شائع October 6, 2020
عام طور پر سنگاپور میں والدین بننے والوں کو نقد رقم سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں—فوٹو: بجٹ پینٹری
عام طور پر سنگاپور میں والدین بننے والوں کو نقد رقم سمیت دیگر سہولیات بھی دی جاتی ہیں—فوٹو: بجٹ پینٹری

جزیرہ نما جنوبی ایشیائی ملک سنگاپور کی حکومت نے کورونا وائرس کی وبا کے دنوں میں بچے پیدا کرنے والے والدین کے لیے خطیر بونس کا اعلان کردیا۔

کم آبادی اور زیادہ آمدنی والے ممالک میں شمار ہونے والے ایک ہی شہر پر مشتمل ملک میں پہلے ہی بچوں کی پیدائش پر کم از کم 10 ہزار سنگاپور ڈالر کا بونس دیا جاتا ہے۔

سنگاپور کا شمار ایشیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں شرح پیدائش انتہائی کم ہوتی ہے۔

سنگاپور میں شرح پیدائش جاپان، چین اور جنوبی کوریا کی طرح انتہائی کم ہوتی ہے اور یہاں پر 2018 میں شرح پیدائش انتہائی کم ہوگئی تھی۔

سنگاپور کے قریبی ممالک فلپائن اور ملائیشیا میں حیران کن طور پر شرح پیدائش بہت زیادہ ہے اور کورونا کی وبا کے دوران وہاں بچوں کی پیدائش میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ملک میں شرح پیدائش 60 سال کی کم ترین سطح پرپہنچ گئی

تاہم سنگاپور میں کورونا کی وبا کے باعث نئے شادی شدہ جوڑوں سمیت کئی جوڑے مالی مسائل کی وجہ سے بچے پیدا کرنے سے گریز کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت نے بچوں کی پیدائش پر خطیر بونس کا اعلان کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سنگاپور کے نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں واضح کیا گیا کہ جو والدین کورونا کے دنوں میں بچے پیدا کریں گے، انہیں مقررہ بونس سے اضافی بونس بھی دیا جائے گا۔

نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ وبا کے دنوں میں بچے پیدا کرنے والے جوڑوں کو فی بچہ کتنا اضافی بونس دیا جائے گا۔

سنگاپور میں شرح پیدائش کم ہے—فوٹو: اسٹریٹس ٹائمز
سنگاپور میں شرح پیدائش کم ہے—فوٹو: اسٹریٹس ٹائمز

تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ وبا کے دنوں میں بچے پیدا کرنے والے جوڑوں کو پہلے سے ملنے والے 10 ہزار سنگاپوری ڈالر کا نصف بونس زیادہ دیا جائے گا۔

اسی حوالے سے سنگاپور کے اخبار اسٹریٹس ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد ہی نائب وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بچوں کی پیدائش پر اضافی بونس دیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق حکومت جہاں وبا کے دنوں میں بچے پیدا کرنے والے جوڑوں کو اضافی بونس دے گی، وہیں حکومت نے کم اور متوسط آمدنی والے حضرات کے لیے بھی مختلف بونس کی مراعات کا اعلان کر رکھا ہے۔

سنگاپور کی حکومت کم آمدنی والے افراد کو کورونا کے پیش نظر جہاں سبزی اور راشن الاؤنس کی مد میں نقد رقم فراہم کر رہی ہے، وہیں ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی مد میں بھی لوگوں کو رقم فراہم کی جا رہی ہے۔

علاوہ ازیں سنگاپور کی حکومت کورونا کی وبا سے ملازمت سے محروم ہونے والے افراد کو بھی ماہانہ تین ہزار ڈالر کا الاؤنس دے رہی ہے۔

مالی مشکلات کی وجہ سے سنگاپوری نوجوان جوڑے بچوں کی پیدائش سے کترا رہے ہیں—فوٹو: اسٹریٹس ٹائمز
مالی مشکلات کی وجہ سے سنگاپوری نوجوان جوڑے بچوں کی پیدائش سے کترا رہے ہیں—فوٹو: اسٹریٹس ٹائمز

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024