• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

‏پیمرا نے ٹی وی چینلز کو مفرور، اشتہاری مجرمان کی تقاریر دکھانے سے روک دیا

شائع October 1, 2020
پیمرا کی جانب سے یہ ہدایت ایک شہری کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کی گئی ہے — فائل فوٹو / آن لائن
پیمرا کی جانب سے یہ ہدایت ایک شہری کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کی گئی ہے — فائل فوٹو / آن لائن

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام ٹی وی چینلز کو مفرور اور اشتہاری قرار دیے جانے والے افراد کے انٹرویوز، تقاریر اور عوامی اجتماعات سے خطاب نشر کرنے اور ریکارڈنگ چلانے سے روک دیا۔

پیمرا کی جانب سے تمام ٹی وی چینلز کو جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت لائسنس یافتہ ٹی وی چینلز مفرور اور اشتہاری قرار دینے جانے والے افراد کے انٹرویوز، تقاریر اور خطابات نشر نہیں کر سکتے اور نہ ہی ان کی ریکارڈنگ چلائی جا سکتی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پیمرا ترمیمی ایکٹ 2007 کے سیکشن 27 کے تحت اشتہاری اور مفرور افراد کے انٹرویوز اور خطاب نشر نہیں کیے جاسکتے۔

پیمرا کی جانب سے یہ ہدایت ایک شہری کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری پر فرد جرم عائد، نواز شریف اشتہاری قرار

درخواست میں توجہ دلائی گئی تھی کہ بعض ٹی وی چینلز مفرور اور اشتہاری افراد کی تقاریر براہ راست نشر کر رہے ہیں جو متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

مراسلے میں ٹی وی چینلز کو کہا گیا ہے کہ وہ زیر سماعت مقدمات کی صرف اتنی خبر نشر کر سکتے ہیں جس میں کیس سے متعلق معلومات دی گئی ہوں جبکہ اس طرح کا کوئی مواد نشر نہیں کیا جا سکتا جو کیس پر اثرانداز ہوتا ہو۔

واضح رہے کہ پیمرا کی طرف سے یہ ہدایت سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے مسلسل دو روز آن لائن خطاب براہ راست نشر ہونے کے بعد جاری کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس: نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز

نواز شریف نے دونوں خطابات میں نہ صرف تحریک انصاف کی حکومت بلکہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ نواز شریف کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے جبکہ پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024