برطانوی وزیراعظم کے والد نے ماسک نہ پہننے پر معافی مانگ لی
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے والد اسٹینلے جانسن نے فیس ماسک پہنے بغیر شاپنگ کرنے پر معذرت کرلی۔
اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ڈیلی مرر اخبار نے اسٹینلے جانسن کی ایک تصویر شائع کی تھی جس میں وہ ماسک نہ پہن کر کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے نظر آئے۔
برطانوی وزیراعظم کے والد کو ایک ایسے وقت میں ماسک کے بغیر دیکھا گیا جب گزشتہ ہفتے میں ملک میں ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانہ بڑھا کر 200 پاؤنڈز کردیا گیا۔
اخبار سے بات کرتے ہوئے اسٹینلے جانسن نے کہا کہ وہ شاید موجوہ قوانین پر 100 فیصد کی رفتار سے پورے نہ اترے ہوں کیونکہ وہ 3 ہفتے بیرون ملک میں گزارنے کے بعد حال ہی میں واپس انگلینڈ آئے ہیں۔
مزید پڑھیں: برطانیہ میں کووڈ-19 کی دوسری لہر، 6 ماہ کیلئے بندشیں عائد
انہوں نے کہا میں اس پر انتہائی معذرت خواہ ہوں اور میں سب پر زور دوں گا کہ وہ ماسکس اور سماجی فاصلے سے متعلق قوانین پر عمل درٓمد یقینی بنانے کے لیے جو کرسکتے ہوں کریں۔
اسٹینلے جانسن کا مزید کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ بیرون ملک سے 3 ہفتے بعد واپسی پر یہ برطانیہ میں میرا پہلا دن تھا، میرے پاس قوانین سے واقف نہ ہونے کا کوئی بہانہ نہیں ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز ڈاؤننگ اسٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بورس جانسن نے عوام پر کورونا وائرس سے متعلق ہدایات پر عمل کرنے پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ذہن میں رکھیں کہ یہ جرمانے قابل غور ہیں اور عائد ہوں گے۔
خیال رہے کہ 24 جولائی سے برطانیہ میں دکانوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسکس کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔
بعدازاں گزشتہ ہفتے حکومت نے تھیٹرز، ریسٹورنٹس، بارز تک اس پابندی کو توسیع دے دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:برطانوی وزیراعظم بھی کورونا کا شکار
واضح رہے کہ اسٹینلے جانسن نے پہلی مرتبہ کسی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کی۔
اس سے قبل جولائی میں انہوں نے دفتر خارجہ کی جانب سے غیر ضروری سفر سے گریز برتنے سے متعلق ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔
انہوں نے یونان کا سفر کیا تھا اور اس کا دفاع بھی کیا تھا۔
علاوہ ازیں انہوں نے لاک ڈاؤن کے قوانین کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اپریل میں اپنے پوتے کی پیدائش کے بعد وہ اخبار خریدنے باہر گئے تھے۔
اسٹینلے جانسن نے مارچ میں عندیہ دیا تھا کہ وہ حکومت کی ہدایت کو نظر انداز کریں گے اور پب جائیں گے۔