• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

وبا کی وجہ سے ڈزنی کا 28 ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ

شائع September 30, 2020
— فوٹو: اے  پی
— فوٹو: اے پی

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث ایڈونچرس تھیم پارک کی مالک اور دنیا کی سب سے بڑی انٹرٹینمنٹ کمپنی کا درجہ رکھنے والی امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی ’ڈزنی‘ نے دنیا بھر میں اپنے تمام پارکس بند کردیے تھے اور اب کاروبار میں نقصان کے باعث ڈزنی نے اپنے 28 ہزار ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

’ڈزنی‘ امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی ہے جو انٹرٹینمنٹ، فیشن، شوبز اور آن لائن کاروبار کی مختلف کمپنیاں اور ادارے چلاتی ہے، اسی کمپنی نے امریکا، ایشیا اور یورپ میں ’ڈزنی لینڈ‘ اور ’ڈزنی تھیم پارک‘ کے نام سے ایڈونچرز سائنس فکشن پارک بھی موجود ہیں۔

ڈزنی کمپنی کے امریکا، ایشیا اور یورپ میں مجموعی طور پر 11 پارک ہیں جن میں سے امریکا اور یورپی ملک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں موجود پارک کو فوری طور پر بند کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈزنی ورلڈ کا 43 ہزار ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کا منصوبہ

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ملازمتوں میں کمی کا کٹوتی کا اثر ڈزنی کے پارکس، تجربات اور پرڈوکٹس یونٹ پر پڑے گا۔

کمپنی کے مطابق نوکری سے نکالے جانے والوں میں 67 فیصد جز وقتی ورکرز شامل ہوں گے۔

ڈزنی کے دنیا بھر میں 11 پارکس موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ڈزنی کے دنیا بھر میں 11 پارکس موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی

خیال رہے کہ ڈزنی کے پارکس اور ریزورٹس ڈویژن میں ایک لاکھ سے زائد امریکی ملازمین ہیں۔

عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں ڈزنی کے تھیم پارکس بند ہونے سے کمپنی کو کافی نقصان پہنچا ہے اور 2020 کے ابتدائی 3 ماہ میں منافع میں 91 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔

ڈزنی پارکس کے چیئرمین جوش ڈی امارو نے کہا کہ کاروبار پر کورونا وائرس کے طویل المدتی اثرات کی وجہ سے عملے میں کمی کرنا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کورونا وائرس کا خوف‘ ڈزنی لینڈ کے دنیا بھر میں پارک بند

انہوں نے کہا کہ آج یہ فیصلہ کرنا جتنا مشکل ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم جو اقدامات کررہے ہیں اُمید ہے کہ جب ہم معمول پر آئیں تو ایک مؤثر آپریشن میں مدد کرسکیں۔

جوش ڈی امارو نے مزید کہا کہ ڈزنی کے ملازمین ہمیشہ ہماری کامیابی کے لیے سرگرم رہے ہیں، انہوں نے عالمی معیار کا تجربہ پیش کرنے میں قابل قدر اور اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان مواقع کی فراہمی کے منتظر ہیں جب ہم انہیں واپس بلاسکیں۔

ساتھ ہی جوش ڈی امارو نے نقصان کا جزوی الزام امریکی ریاست کیلیفورنیا پر بھی لگایا کیونکہ وہ پابندیاں نہیں اٹھارہے ہیں جن کی وجہ سے ڈزنی لینڈ کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

خیال رہے کہ کیلیفورنیا میں ڈزنی کے فلیگ شپ ریزورٹس اور ڈزنی لینڈ مارچ سے بند ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024