• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

'میں عورت ہوں' جیسا نسوانی ترانہ گانے والی ہیلن ریڈی چل بسیں

شائع September 30, 2020
ہیلن ریڈی نے میں عورت ہوں گانے سے مقبولیت حاصل کی—فوٹو: انٹرٹینمنٹ ویکلی
ہیلن ریڈی نے میں عورت ہوں گانے سے مقبولیت حاصل کی—فوٹو: انٹرٹینمنٹ ویکلی

تقریباً نصف صدی قبل ’ آئی ایم وومین (میں عورت ہوں)' جیسا نسوانی گانا گانے والی معروف آسٹریلوی نژاد امریکی گلوکارہ ہیلن ریڈی 70 سال کی عمر میں چل بسیں۔

ہیلن ریڈی نے اگرچہ ڈیڑھ درجن کے قریب میوزک ایلبم ریلیز کیے، تاہم ان کا سب سے مقبول ایلبم 'میں عورت ہوں' ہی ہوا، جسے 1972 میں ریلیز کیا گیا تھا۔

ہیلن ریڈی نوجوانی میں ہی آسٹریلیا سے امریکا منتقل ہوئی تھیں، جس وقت وہ امریکا پہنچی تھیں، ان کے پاس صرف ڈھائی سو ڈالر تھے اور امریکا میں گزارے گئے ابتدائی سالوں میں انہیں سخت محنت کرنی پڑی۔

ہیلن ریڈی نے امریکا منتقل ہوتے ہی گلوکاری کا آغاز کردیا تھا اور انہوں نے 1970 میں پہلا میوزک ایلبم ریلیز کیا۔

ہیلن ریڈی کی عمر 70 برس تھی—فوٹو: اے پی
ہیلن ریڈی کی عمر 70 برس تھی—فوٹو: اے پی

ہیلن ریڈی نے گلوکاری سے قبل اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے تھے تاہم انہیں مقبولیت 1972 کے ایلبم 'میں عورت ہوں' کے اسی نام کے گانے سے ہی ہوئی۔

بعد ازاں ہیلن ریڈی نے دیگر میوزک ایلبم بھی ریلیز کیے جب کہ انہوں نے دیگر گلوکاروں کے ساتھ مشترکہ میوزک ایلبم جاری کرنے سمیت سنگل گانے بھی بھی جاری کیے۔

یہ بھی پڑھیں: روح کی ملکہ کہلانے والی گلوکارہ چل بسیں

ہیلن ریڈی کے گانے 'میں عورت ہوں' کو فیمنزم تحریک کا ترانہ سمجھا جاتا ہے اور انہیں کے اسی گانے کو دنیا بھر میں 1975 کے بعد شروع ہونے والی نسوانی تحریک میں بجایا جاتا رہا ہے۔

ہیلن ریڈی کو 'میں عورت ہوں' گانے پر 1973 میں بہترین گلوکارہ کا گریمی ایوارڈ بھی دیا گیا تھا، جب کہ ان کے اسی گانے کی ریکارڈ کاپیاں بھی فروخت ہوئی تھیں۔

ہیلن ریڈی کا یہی گانا اتنا مقبول ہوا کہ 2019 میں گلوکارہ کی زندگی پر بنائی گئی فلم کا نام بھی 'میں عورت ہوں' ہی رکھا گیا جب کہ اسی نام سے ان کی زندگی سے متعلق کتاب بھی جاری کی گئی۔

ہیلن ریڈی کی زندگی پر بنائی گئی فلم 'میں عورت ہوں' کو چند ہفتے قبل ہی آن لائن ریلیز کیا گیا تھا، فلم میں ان کے امریکا منتقل ہونے کی زندگی سمیت ان کی گلوکاری کی زندگی کو دکھایا گیا ہے۔

ہیلن ریڈی کی موت اپنی زندگی پر ریلیز ہونے والی فلم کے چند ہفتوں بعد ہی ہوئی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ہیلن ریڈی کے بچوں نے مشترکہ بیان میں گلوکارہ و اداکارہ کی موت کی تصدیق کی۔

ہیلن ریڈی کی موت پر نہ صرف ان کے اہل خانہ، گلوکاروں اور اداکاروں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا بلکہ دنیا بھر کی نسوانی تحریک کی خواتین عہدیداروں نے بھی ان کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024