• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اضافی ٹیلی کام اسپیکٹرم ایک ارب ڈالر میں فروخت کیے جانے کا امکان

شائع September 30, 2020
اسپیکٹرم 1800 سے 2100 میگا ہرٹز  بینڈ میں ہے —فائل فوٹو: شٹراسٹاک
اسپیکٹرم 1800 سے 2100 میگا ہرٹز بینڈ میں ہے —فائل فوٹو: شٹراسٹاک

اسلام آباد: پاکستان رواں ہفتے نیلامی کے ذریعے غیر استعمال شدہ ٹیلی کام اسپیکٹرم فروخت کرنے کے عمل کا آغاز کرے گا۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں 3 سینئر سرکاری عہدیداروں کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس نیلامی سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر حاصل کرنے اور نیٹ ورک کی گنجائش بڑھنے کی اُمید ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ اسپیکٹرم 1800 سے 2100 میگا ہرٹز (ایم ایچ زیڈ) بینڈ میں ہے جسے عام طور پر آپریٹرز 4 جی ایل ٹی ای (لانگ ٹرم ایولوایشن) نیٹ ورکس کے لیے استعمال کرتے ہیں جو ویڈیو اسٹریمنگ اور انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈ کو تیز کرتا ہے۔

[یہ بھی پڑھیں: 2019 پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی آمد کا سال

عہدیداران نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست کی کیوں کہ وہ اس معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرنے کے مجاز نہیں تھے۔

پاکستان نے یہ عمل بین الاقوامی مشاورتی کمپنی کی خدمات حاصل کر کے شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو نیلامی کے عمل کو تیار کرے گی اور بنیادی قیمتوں سمیت دیگر تفصیلات پر مشورے دے گی تاہم فروخت کی کسی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا۔

پاکستان اپنے ملکی خزانے کو بھرنے کے لیے بے چین ہے جو معیشت کی گراوٹ اور کورونا وائرس کے باعث ٹیکس وصولیوں کی خراب صورتحال سے متاثر ہوا۔

پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ایک ترجمان نے کہا کہ 'اسپیکٹرم نیلامی 21-2020 کے لیے مشاورتی فرم کی خدمات حاصل کرنے کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کیا'۔

مزید پڑھیں: یوفون نے ملک میں 4 جی سروس متعارف کرانے کی تصدیق کردی

خیال رہے کہ ملک میں 3 جی/4 جی کے 8 کروڑ 50 لاکھ سبسکرائبرز ہیں اور آئندہ نیلامی کو کسی 5 جی متعارف کروانے کا پیش خیمہ سمجھا جارہا ہے۔

پاکستان کی ٹیلی کام مارکیٹ پر جاز کا غلبہ ہے جس کے پیچھے نیدر لینڈ سے تعلق رکھنے ویون لمیٹڈ ہے اس کے بعد ٹیلی نار پاکستان ہے جس کے پیچھے ناروے کی سرکاری کمپنی ٹیلی نار، چین کی ملکیت زونگ اور یوفون جسے سرکاری ملکیت کی پاکستان ٹیلی کمیونکیشن کمپنی لمیٹڈ کنٹرول کرتی ہے۔


یہ خبر 30 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024