حکومت زیر زمین گیس اسٹوریج تعمیر کرے گی
اسلام آباد: جہاں ملک میں گیس کی قلت بڑھ رہی ہے وہیں حکومت نے گرمیوں کے موسم میں زیادہ درآمدات کی منصوبہ بندی کرنے اور سردیوں میں طلب و رسد کے وسیع خلا کو ختم کرنے کے لیے تقریباً ایک دہائی قبل زیر زمین گیس ذخیرہ کرنے کے منصوبے کو بحال کررہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اس پراجیکٹ کے لیے پاکستان کی معاونت کر رہا ہے اور یورپی آئل اینڈ گیس کے سازوسامان کی کمپنیاں بھی اس منصوبے میں شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت گھریلو اور تجارتی مانگ کی بڑھتی ہوئی طلب کے دوران خاص طور پر موسم سرما میں ملک میں سپلائی میں خلل پڑنے سے متعلق گیس کے ہنگامی ذخیرے کی تعمیر پر غور کر رہی ہے، 'اسٹریٹجک زیر زمین گیس ذخیرہ (ایس یو جی ایس) کی تعمیر ملک میں توانائی کی مسلسل فراہمی اور مستحکم قیمت پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی پالیسی کا ایک حصہ ہے'۔
مزید پڑھیں: موسم سرما میں گیس کی کمی کا مسئلہ پیدا ہوگا، وزیراعظم
اجلاس کے اختتام پر دونوں فریقین نے زیر زمین گیس ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار سے متعلق مطالعہ رپورٹ کو تیزی سے مئی 2021 تک مکمل کرنے پر اتفاق کیا تاکہ سہولت کی تعمیر کے لیے فنڈز کی دستیابی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت نے گزشتہ سال اے ڈی بی سے فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے مالی اعانت کرنے کی درخواست کی تھی۔
اے ڈی بی نے انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (آئی ایس جی ایس)، جو ایک سرکاری ادارہ ہے اور اس منصوبے کی مرکزی ایجنسی ہوگی کو 5 لاکھ 75 ہزار تک کی تکنیکی گرانٹ فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
حال ہی میں اے ڈی بی نے اپنی مسابقتی بولی کا عمل مکمل کیا ہے اور فزیبلٹی اسٹڈی کی تیاری کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹ کا تقرر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں موسم سرما کے دوران گیس کی شدید قلت کا امکان
حکومت اس منصوبے کو گیس انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کے ذریعے مالی اعانت فراہم کرے گی۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی گیس معاہدوں کے تحت درآمدی گیس کی وابستگی کی فراہمی اور ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی گیس کی مانگ کے پیش نظر ملک میں زیر زمین قدرتی گیس ذخیرہ کرنے کی سہولیات معاشی پیشرفت کے ساتھ گیس کی مسلسل فراہمی برقرار رکھنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے پائیدار معاشی نمو کے لیے بلاتعطل گیس کی فراہمی سے پاکستان کی ترقی میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔