مجھ پر تشدد کے واقعے کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں، طلال چوہدری
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ ان پر تشد کے واقعے کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اپنے وضاحتی بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ مجھ سے متعلق ذرائع سے چلنی والی خبریں حقائق پر مبنی نہیں، واقعے کے بارے میں تفصیلی موقف جاری کروں گا اور میڈیا سے درخواست ہے کہ میرے موقف کا انتظار کرے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست ہے کہ میرا موقف سامنے آنے تک ایسی خبریں نہ دی جائیں جن سے غلط فہمیاں اور رنجشیں پیدا ہوں، واقعے کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں اور میڈیا سے درخواست ہے کہ خواتین سے متعلق نزاکتوں کا احساس کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی عزت اور وقار کا خیال رکھا جائے جبکہ بعض حکومتی شرپسندوں کا واقعے کو سیاسی رنگ دینا قابل مذمت ہے۔
مزید پڑھیں: طلال چوہدری کے پی ٹی آئی رہنما کیلئے 'جنسی تعصبانہ' ریمارکس، شیریں مزاری کی مذمت
قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'طلال چوہدری کی معزز خاتون ایم این اے کو ہراساں کرنے کا واقعہ افسوسناک ہے، حکومت اس پر ایکشن لے گی اور عائشہ صاحبہ کی اس گنڈا گردی سے ہر صورت حفاظت کرے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ واقعہ مسلم لیگ (ن) کا اصل چہرہ عوام کے سامنے لاتا ہے، طلال چوہدری مریم صفدر صاحبہ کے قریبی اور قابل اعتماد ساتھی ہیں، ان کی یہ حرکت مریم صفدر اور پوری مسلم لیگ (ن) کے لیے قابل شرم ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'ماضی میں بھی خواجہ آصف ہوں یا طلال چوہدری، خواتین کے بارے میں یہ نازیبا کلمات کہتے رہے ہیں۔'
یہ بھی دیکھیں: طلال چوہدری کی اپنے بیان پر فردوس عاشق اعوان سے معذرت
واضح رہے کہ متعدد میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 24 ستمبر کی رات طلال چوہدری فیصل آباد میں مبینہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔
تشدد سے ان کے بائیں کندھے پر چوٹ آئی اور وہ لاہور کے نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
چند میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ طلال چوہدری پر فیصل آباد کی ہی لیگی خاتون رکن قومی اسمبلی کے بھائیوں نے تشدد کیا۔