نئی پابندیاں: ایرانی صدر نے امریکا کو 'وحشی' قرار دے دیا
ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے تہران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے بعد اسے 'وحشی' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام کو اپنے غصے کا رخ وائٹ ہاؤس کی طرف موڑ لینا چاہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز'کے مطابق ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں غصے کی حالت میں بات کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ 'امریکیوں نے ایران کو نقصان پہنچانے کے لیے اربوں ڈالر جھونک دیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے کبھی اس حد تک وحشی پن نہیں دیکھا اور اب ایرانی عوام کی نفرت و بددعا کا نشانہ وائٹ ہاؤس ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بنیاد پر مزید پابندیاں
واضح رہے کہ دو روز قبل امریکا نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ایرانی کے ججز سمیت کئی عہدیداروں اور اداروں کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا نے انقلابی عدالت شیراز برانچ ایک کے جج سید محمود ساداتی، جج محمد سلطان اور وکیل آباد اور عادل عباد جیلوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ایران اور وینزویلا ایلیٹ ابرامز کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے شکار ججوں میں سے ایک وہ ہیں جس نے ایرانی ریسلر نوید افکاری کو سزائے موت سنائی تھی۔
مزید پڑھیں: امریکا نے ایران کے جوہری سائنسدانوں پر پابندی کا اعلان کردیا
قبل ازیں امریکا نے رواں ہفتے ہی ایران کی وزارت دفاع، جوہری اور اسلحے کے پروگرام سے منسلک افراد پر نئی پابندیاں لگادی تھیں۔
خیال رہے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد معاشی پابندیاں عائد کرنے پر اضافہ ہوگیا تھا۔