تناؤ سے نجات پانے کا آسان ترین طریقہ جانتے ہیں؟
کیا اکثر پریشان اور ذہنی تناؤ کا شکار رہتے ہیں؟ تو اس سے نجات کا آسان ترین مفت نسخہ آپ کے سامنے ہی ہے۔
یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔
چند منٹ تک آرام یا مالش ذہنی اور جسمانی سکون کو نمایاں حد تک بڑھانے میں مددگار ثابت ہونے والے طریقے ہیں۔
کونسٹانز یونیورسٹی کی تحقیق میں مشاہدہ کیا گیا کہ صرف 10 منٹ کی مالش سے ہی لوگوں میں ذہنی اور جسمانی سکون کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور اگر ایسا ممکن نہیں تو اتنا وقت آرام کرنا بھی یہ مدد فراہم کرسکتا ہے۔
جریدے جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع تحقیق میں تناؤ میں کمی لانے والے مختصر المدت طریقوں کا عندیہ دیا گیا۔
ذہنی تناؤ آج کے دور میں ہر شخص کو ہی اپنا شکار بناتا ہے اور اس کا غلبہ ہونے کی صورت میں انسان خود کو کم ہمت، چڑچڑا اور الفاظ سے محروم کرتا ہے ۔
قدرتی طور پر ہمارے جسم خالق کائنات نے اس انداز میں ڈیزائن کیے ہیں کہ وہ کوئی شاک یا جھٹکا لگنے کے بعد بتدریج معمول پر آجاتے ہیں مگر ہم لوگ ہر وقت تناؤ سے مقابلہ کرنے کی سکت بھی نہیں رکھتے۔
آج کے دور میں مالی، ملازمت اور خاندانی مسائل تناؤ کا شکار کرکے طویل المعیاد بنیادوں پر جذباتی اور نفسیاتی الجھنوں کا شکار بنادیتے ہیں۔
تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ مالش ایک ایسا آسان طریقہ ہے جو جسم کو پرسکون کرنے کے قدرتی عمل کو تیز کرتا ہے جبکہ اس سے ذہنی تناؤ بھی کم ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ تناؤ کے منفی اثرات پر قابو پانے کے لیے ہمیں اس کے مخالف یعنی سکون کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جسم کو سکون پہنچانے والی تھراپیز تناؤ کے علاج میں موثر ہوتی ہیں، مگر ان طریقوں کی سائنسی تصدیق کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
تحقیق کے دوران لیبارٹری میں رضاکاروں پر 2 مختلف اقسام کے مساج کو آزمایا گیا ہے۔
ایک طریقے میں گرد اور سر کا مساج کیا گیا جبکہ دوسرے طریقے میں گردن اور شانوں کا مساج کیا گیا۔
اس کے بعد ایک اور گروپ کو میز پر خاموشی سے بیٹھنے کا کہا گیا تاکہ آرام کرنے کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے۔
جسمانی سکون کا تعین کرنے کے لیے دل کی دھڑکن کی رفتار کو جانچا گیا جبکہ ذہنی سکون کی جانچ پڑتال کے لیے رضاکاروں سے پوچھا گیا کہ وہ کتنا سکون یا تناؤ محسوس کررہے ہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ 10 منٹ کا آرام یا مالش سے ذہنی اور جسمانی طور پر تناؤ میں کمی آئی اور رضاکاروں نے زیادہ پرسکون ہونے کا اظہار کیا۔
ان سب افراد کی دل کی دھڑکن کی رفتار میں نمایاں تبدیلیوں کو بھی دیکھا گیا جس سے عندیہ ملا کہ آرام کرنے سے جسم کو سکون پہنچانے والا عمل متحرک ہوا۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں کیونکہ چند منٹ کا آرام نہ صرف ذہن کو پرسکون کرتا ہے بلکہ جسم کے لیے بھی مفید ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرسکون ہونے کے لیے پروفیشنل علاج کی ضرورت نہیں بلکہ اگر کوئی فرد نرمی سے شانوں کو بھی دبائے یا میز پر سر رکھ کر آرام بھی کرلیں تو بھی اس سے جسم کو سکون پہنچانے والے عمل کو متحرک کیا جاسکتا ہے۔