آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے مولانا فضل الرحمٰن کو طلب کرلیا
قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری شروع کردی اور انہیں طلب کر لیا۔
نیب کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کو یکم اکتوبر کو حیات آباد میں واقع آفس میں صبح 11 بجے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرانے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نیب کے پاس کیس میں مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف شواہد اور معلومات ہیں، جبکہ پیش نہ ہونے کی صورت میں نیب قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نیب خیبر پختونخوا نے صوبائی حکومت کے افسر و مولانا فضل الرحمٰن کے چھوٹے بھائی ضیاالرحمٰن کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں: نیب نے 'غیر قانونی اثاثوں' کے معاملے پر مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی کو طلب کرلیا
ضیاالرحمٰن کو غیر قانونی اثاثے رکھنے سمیت متعدد الزامات پر شروع کی گئی انکوائری میں 25 اگست کو تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔
نوٹس کے عنوان میں کہا گیا کہ یہ انکوائری مشینری/سازو سامان کی خریداری وغیرہ سے متعلق خیبر پختونخوا کے انکوائری کمشنریٹ برائے افغان مہاجرین کے افسران/حکام کے خلاف فنڈز میں بد عنوانی اور ملزم ضیا الرحمٰن کے غیر قانونی تقرر اور پروموشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کے خلاف ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ ضیا الرحمٰن کے پاس یہ معلومات / ثبوت موجود ہیں جو مذکورہ جرم کے ارتکاب سے متعلق ہیں۔