پاکستان میں دہشتگردی،فرقہ واریت میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی، فرقہ واریت میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران پاکستان میں فرقہ واریت میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ 'ہمارے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کے پیچھے ہے، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے بھارت سرگرم ہے اور اس کے عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، تاہم فرقہ واریت کے خلاف پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔'
ترجمان نے کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر مچل بیچلیٹ کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور شہریوں کے خلاف پیلٹ گنز کے اندھا دھند استعمال پر ایک بار پھر تشویش ظاہر کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، مقبوضہ وادی میں پرتشدد واقعات میں دو صحافیوں کو بھی شہید کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، دفتر خارجہ
'مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی بھارتی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں'
ان کا کہنا تھا کہ 'مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان غیر قانونی طور پر مقبوضہ وادی میں آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کی بھی مذمت کرتا ہے، اطلاعات کے مطابق بھارتی حکام نے 16 لاکھ 80 ہزار غیر کشمیریوں میں ڈومیسائل تقسیم کیے ہیں، بھارتی اقدامات چوتھے جنیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اورعالمی قانون کی کھلی خلا ف ورزی ہیں۔
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات نے کشمیر کی صورتحال بدتر کر دی ہے، پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارتی حکومت فوری طور پر تمام حریت قیادت کو رہا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطے بحال کرے۔
سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے متعلق ترجمان نے کہا کہ رواں سال بھارت نے2280 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔
بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بھارتی ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج کیا گیا اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی تحقیقات سے آگاہ کرے۔
'وزیراعظم 25 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے'
زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں یوم تاسیس کے موقع پر اعلیٰ سطح کے اجلاس کی مجموعی بحث منگل کو شروع ہوگی، نیویارک میں مقامی انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا امکان نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آن لائن شرکت کریں گے جبکہ وہ دوسری اعلیٰ سطح کی مصروفیات میں بھی شرکت کریں گے۔
افغان امن عمل کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا حامی ہے، زلمے خلیل زاد نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں افغان امن عمل میں پاکستانی کردار کو سراہا ہے اور امید کرتے ہیں کہ تمام افغان دھڑے اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔
اسرائیل اور عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، پاکستان فلسطینی ریاست کا حامی ہے اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر یقین رکھتا ہے، پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن چاہتا ہے جبکہ القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہونے کی حمایت کرتے ہیں۔