• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ٹوئٹر نے ٹرمپ کی 'گمراہ کن' ٹوئٹس پر وارننگ لیبل لگا دی

شائع September 18, 2020
ٹرمپ کو اس سے قبل بھی ٹوئٹر کی جانب سے وارننگز دی جاتی رہی ہیں—فائل/فوٹو:اے ایف پی
ٹرمپ کو اس سے قبل بھی ٹوئٹر کی جانب سے وارننگز دی جاتی رہی ہیں—فائل/فوٹو:اے ایف پی

سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹس پر وارننگ لیبلز لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی پوسٹ میل-ان ووٹنگ سے متعلق ان کی معلومات گمراہ کن ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ 'رواں برس بڑے پیمانے پر نئے اور غیرمتوقع بیلٹس ووٹر کے پاس یا کہیں اور بھیجیں گے، 3 نومبر کے انتخاب کا نتیجے کا درست تعین نہیں ہوسکتا اور چند لوگ ایسا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'انتخاب سے متعلق ایک اور تنازع کل آیا، بیلٹس کا پاگل پن روک دیں'۔

ٹوئٹر نے اسی طرح کا ایک اور لیبل ٹرمپ کی دوسری ٹوئٹ پر لگای دی اور یہ ٹوئٹ بھی میل-ان ووٹنگ سے متعلق تھی۔

ٹرمپ کے پوسٹ کے ساتھ وارننگ کی علامت کے علاوہ ٹوئٹر کی جانب سے ایک لکھ دی گئی اور اس میں لکھا ہوا ہے کہ 'میل-ان ووٹنگ کس قدر محفوظ اور شفاف ہے ، اس کے بارے میں جانیے'۔

امریکی صدر نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں ٹوئٹر پر الزام عائد کیا کہ 'ٹوئٹر ٹرینڈنگ سے متعلق اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ صدر ٹرمپ کے حوالے سے کوئی چیز غلط، جعلی ہے یا نہیں، وہ جوکچھ کر رہے ہیں، اس کو دیکھا جارہا ہے'۔

ٹوئٹر کی جانب سے یہ پہلی مرتبہ ہورہا ہے ٹرمپ کی ٹوئٹ پر درستی کے حوالے گرفت کی گئی ہے تاہم رواں برس مئی میں میل-ان ووٹنگ سے متعلق ٹرمپ کی دو ٹوئٹس کو ٹؤئٹر نے 'غیرضروری' قرار دیا تھا اور انہیں غلط دعوے کرنا کا الزام عائد کیا تھا۔

امریکی صدر کی ٹوئٹس کا مقصد میل-ان ووٹنگ کے عمل سے متعلق واضح کرناہے کہ اس سے فراڈ اور انتخاب دھاندلی زدہ ہوجائے گا لیکن ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

ٹوئٹر نے پوسٹ کے ساتھ میل-ان ووٹنگ کے حقائق سے متعلق جو لنک دی ہے، اس میں صارفین کو بتایا گیا کہ سی این این اور واشنگٹن پوسٹ اور دیگر میڈیا اداروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے یہ دعوے غیرضروری ہیں۔

ٹرمپ کو رواں برس جون میں اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا جارج فلائیڈ کو خراج عقیدت سے متعلق ویڈیو پر مشتمل ان کی ٹوئٹ کو کاپی رائٹ کے باعث روک دیا گیا تھا۔

ٹوئٹر نے بعدازاں اسی طرح کی ایک اور ویڈیو کو بھی شکایات درج ہونے پر روک دیا جس کو ٹرمپ نے ری ٹوئٹ کیا تھا۔

لنکن پارک گروپ کی موسیقی پر مبنی ویڈیو کوٹرمپ کی فیڈ سے ہٹا دیا گیا تھا اور نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ 'کاپی رائٹ کے مالک کی جانب سے کی گئی شکایت کے باعث یہ ویڈیو غیرفعال ہوگئی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024