منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 21 ستمبر تک توسیع
لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 21 ستمبر تک توسیع کردی۔
عدالت عالیہ میں جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف اپنی ضمانت کی مدت ختم ہونے کے باعث خود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف اور اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر
سماعت کے دوران عدالتی بینچ کو آگاہ کیا گیا کہ شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ اسلام آباد میں مصروف تھے، لہٰذا مذکورہ معاملے میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کو 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کیا جائے۔
یہی نہیں بلکہ عدالت میں موجود شہباز شریف نے بھی مؤقف اپنایا کہ انہیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنی ہے، لہٰذا کیس کی سماعت کو 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کیا جائے تاہم عدالت نے ان کی اس استدعا کو مسترد کردیا۔
مزید یہ کہ عدالت نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت میں 21 ستمبر تک توسیع کردی اور آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل دینے کی ہدایت کردی۔
منی لانڈرنگ ریفرنس
خیال رہے کہ 17 اگست کو نیب نے احتساب عدالت میں شہباز شریف، ان کے دو بیٹوں اور کنبے کے دیگر افراد کے خلاف منی لانڈرنگ کا 8 ارب روپے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
بعد ازاں 20 اگست کو لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس سماعت کے لیے منظور کیا تھا۔
ریفرنس میں بنیادی طور پر شہباز شریف پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اپنے خاندان کے اراکین اور بے نامی دار کے نام پر رکھے ہوئے اثاثوں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جن کے پاس اس طرح کے اثاثوں کے حصول کے لیے کوئی وسائل نہیں تھے۔
اس میں کہا گیا کہ شہباز خاندان کے کنبے کے افراد اور بے نامی داروں کو اربوں کی جعلی غیر ملکی ترسیلات ان کے ذاتی بینک کھاتوں میں ملی ہیں، ان ترسیلات زر کے علاوہ بیورو نے کہا کہ اربوں روپے غیر ملکی تنخواہ کے آرڈر کے ذریعے لوٹائے گئے جو حمزہ اور سلیمان کے ذاتی بینک کھاتوں میں جمع تھے۔
یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف کی اہلیہ، بیٹی اور داماد کے وارنٹ گرفتاری جاری
ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف کا کنبہ اثاثوں کے حصول کے لیے استعمال ہونے والے فنڈز کے ذرائع کا جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔
اس میں کہا گیا کہ ملزمان نے بدعنوانی اور کرپٹ سرگرمیوں کے جرائم کا ارتکاب کیا جیسا کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی دفعات اور منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں درج کیا گیا تھا اور عدالت سے درخواست کی گئی کہ انہیں قانون کے تحت سزا دے۔
اس معاملے میں لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کررکھی ہے جبکہ اسی معاملے میں گزشتہ دنوں لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔