جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.02 فیصد اضافہ
اسلام آباد: پاکستان کے ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم) کا آؤٹ پٹ کورونا وائرس کی وجہ سے مہینوں تک کے نقصانات کا سامنا کرنے کے بعد جولائی کے مہینے میں 5.02 فیصد بڑھ گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے ابتدائی دنوں میں ایل ایس ایم انڈیکس دسمبر 2019 میں 9.66 کے اضافے کے بعد نمایاں ہوگیا تھا جس کی وجہ شوگر کی پیداوار میں متاثر کن کارکردگی تھی جس میں 97 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا تھا۔
رواں سال مئی کے مہینے میں گزشتہ سال کے مئی کے مقابلے میں 24.8 فیصد تک ایل ایس ایم میں تیزی سے زوال دیکھا گیا تھا جس کی وجہ پیداوار میں کمی تھی۔
مزید پڑھیں: بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.4 فیصد تک کی کمی
یہ جون میں ایک بار پھر 7.74 فیصد تک نیچے آگیا تھا تاہم گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں اب یہ بہتر ہوا ہے۔
جون کے مقابلے میں جولائی میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 9.54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو ملک میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی کی عکاسی کرتا ہے۔
2019-20 میں ایل ایس ایم آؤٹ پٹ سالانہ بنیادوں پر 10.17 فیصد گر گئی۔
ماہانہ بنیاد پر پیداوار کے ماہانہ اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ایل ایس ایم میں 15 میں سے 9 ذیلی شعبوں میں جولائی میں اضافہ ہوا۔
توقع ہے کہ سود کی شرح میں کمی اور خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی سے رواں مالی سال میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.63 فیصد کمی
شعبوں کے لحاظ سے آئل کمپنیوں کی مشاورتی کمیٹی کے تحت 11 آئٹمز کی پیداوار جولائی کے دوران 18.34 فیصد سالانہ بنیاد پر بڑھ گئی۔
وزارت صنعت و پیداوار کے تحت 36 اشیاء میں 3.42 فیصد اضافہ ہوا جبکہ صوبائی بیورو کے اعدادوشمار کے مطابق 65 آئٹمز میں 6.15 فیصد اضافہ ہوا۔
ایل ایس ایم ملک کی کل پیداوار کے 80 فیصد پر مشتمل ہے اور قومی پیداوار میں اس کا تقریبا 10.7 فیصد حصہ شامل ہے۔
اس کے مقابلے میں چھوٹے پیمانے پر صنعت صرف 1.8 فیصد جی ڈی پی اور سیکنڈری سیکٹر میں 13.7 فیصد پیدا کرتی ہے۔