• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

پاکستان میں رواں مالی سال کے 2 ماہ میں ترسیلات زر میں اضافہ

شائع September 14, 2020
اگست میں ترسیلات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 24.4 فیصد زیادہ رہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
اگست میں ترسیلات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 24.4 فیصد زیادہ رہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان میں رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ سے ترسیلات زر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

اسی حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ کی اور بتایا کہ اگست 2020 میں سمندرپار پاکستانیوں نے ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 9 کروڑ 50 لاکھ (2 ہزار 95 ملین) ڈالر بھیجے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 24.4 فیصد زیادہ ہیں۔

عمران خان نے لکھا کہ جولائی 2020 میں یہ ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ (2 ہزار 768 ملین) ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں تھی۔

مزید پڑھیں: جولائی میں ریکارڈ 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول

انہوں نے لکھا کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران یہ ترسیلات گزشتہ برس کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں بیرون ملک سے 23 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔

جس کے بعد نئے مالی سال کے آغاز یعنی جولائی کے مہینے میں ملک میں 2 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات موصول ہوئیں جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان میں ایک ماہ میں سب سے زیادہ ترسیلات زر کی سطح تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2020 میں ترسیلات زر ریکارڈ 23 ارب ڈالر تک بڑھ گئیں

جولائی کے اعداد و شمار سے متعلق اسٹیٹ بینک نے بتایا تھا کہ سعودی عرب سے سب سے زیادہ ترسیلات زر موصول ہوئیں جو 82 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی۔

اس کے علاوہ جولائی میں ملک میں ترسیلات کا دوسرا بڑا ذریعہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) رہا تھا جہاں سے 53 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئیں تھی، اس کے علاوہ برطانیہ سے آنے والی ترسیلات زر میں بھی 31.7 فیصد کا اضافہ نوٹ کیا گیا تھا اور وہاں موجود پاکستانیوں نے جولائی میں 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر یہاں بھیجے تھے۔

تاہم مالی سال کے پہلے مہینے میں امریکا سے ترسیلات زر میں 22 فیصد تک کمی ہوئی تھی اور یہ 25 کروڑ 6 لاکھ ڈالر ہوگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024