سال میں چوتھی مرتبہ چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر
سعودی عرب کے ادارہ برائے فلکیاتی علوم کے مطابق آج (14 ستمبر کو) چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر ہوگا جسے دیکھ کر دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد قبلے کی درست سمت کا تعین کرسکیں گے۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق جدہ میں واقع فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے ڈائریکٹر انجینئر ماجد آل زاہرہ نے بتایا تھا کہ 14 ستمبر بروز پیر کو طلوع آفتاب کے چند گھنٹے بعد چاند خانہ کعبہ کے عین اوپر ہو گا۔
انجینئر ماجد نے العربیہ سے گفتگو میں بتایا تھا رواں سال یہ موقع چوتھی مرتبہ آئے گا کہ چاند خانہ کعبہ کے اوپر نظر آئے گا۔
ان کے مطابق پیر کی صبح 9 بج کر 33 منٹ 54 سیکنڈ پر چاند کو خانہ کعبہ کے اوپر دیکھا جاسکے گا اور اس دوران چاند مکہ مکرمہ کے افق پر 895840 ڈگری کی اونچائی پر ہو گا۔
فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے مطابق اس دوران چاند 13.7 فیصد روشن ہو گا جبکہ سورج سے چاند کا فاصلہ 373958 کلومیٹر ہو گا۔
انجینئر ماجد نے مزید بتایا تھا کہ اس موقع پر عملی طور پر آسان طریقے کے ذریعے قبلے کی درست سمت کا تعین کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ دوردراز علاقوں میں رہنے والے افراد اپنے مقامات پر رہتے ہوئے چاند کو دیکھ کر خانہ کعبہ کی درست سمت معلوم کر سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سورج نکلنے سے قبل چاند، زہرہ سیارے کے قریب ترین ہو گا اور یہ نظارہ باآسانی دیکھا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ سال 2020 میں پہلی مرتبہ 6 مارچ کو چاند کعبہ کے عین اوپر آیا تھا، اس کے بعد 30 اپریل کو چاند خانہ کعبہ کے اوپر نظر آیا تھا۔ اس سے قبل خانہ کعبہ کے عین اوپر چاند دکھائی دینے کا منظر 2018 میں بھی دیکھا گیا تھا اور اسی سال 12 رمضان کو سورج بھی کعبہ شریف کے اوپر دکھائی دیا تھا۔
ماہرین کے مطابق زمانہ قدیم میں اس فلکیاتی عمل سے لوگ خانہ کعبہ کی سمت کا تعین کرتے ہوئے قبلہ درست کیا کرتے تھے۔