کانگو: سونے کی کان بیٹھنے سے 50 افراد ہلاک
افریقی ملک عوامی جمہوریہ کانگو کے مشرق میں سونے کی کان بیٹھنے سے 50 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مقامی غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کی صدر ایمیلیانے آئٹونگوا نے کہا کہ سونے کی کان تیز بارشوں کے بعد بیٹھی۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت حادثہ پیش آیا اس وقت کان میں تقریباً 50 مزدور کام کر رہے تھے جن میں سے کسی کو نہیں نکالا جاسکا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی امن فوجیوں نے کانگو میں سیلاب سے 2 ہزار لوگوں کو بچا لیا
سوشل میڈیا پر جاری تصاویر اور ویڈیوز میں سیکٹروں لوگوں کو کان کے داخلے حصے کی طرف جمع دیکھا گیا، جن میں سے کئی آبدیدہ دکھائی دیے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ حادثے کا شکار ہونے والی کان کینیڈا کی کان کنی کا کام کرنے والی بانرو کارپوریشن کے زمینی حصے میں واقع نہیں تھی۔
واضح رہے کہ کانگو میں کان میں پیش آنے والے حادثات معمول کی بات ہے، جہاں ہر سال سونے کی کانوں میں کام کرنے والے درجنوں مزدور غیر محفوظ طریقوں کے باعث پیش آنے والے حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کانگو: قبائلی فسادات میں تین دنوں میں 890 افراد ہلاک، اقوام متحدہ
گزشتہ سال اکتوبر میں سونے کی کان پر تودہ گرنے سے 16 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
قبل ازیں جون 2019 میں تانبے اور کوبالٹ دھات کی کان پر تودہ گرنے سے 43 غیر قانونی کان کن ہلاک ہوئے تھے۔