کراچی: ہجرت کالونی میں عمارت میں آتشزدگی، بچی سمیت 4 افراد جاں بحق
کراچی کے علاقے ہجرت کالونی میں ایک 3 منزلہ عمارت میں آگ لگنے سے ایک بچی سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے۔
شہر قائد کے علاقے ہجرت کالونی کی عمارت میں آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہیں فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر روانہ ہوگئیں۔
واقعے کے اطلاع ملتے ہی ریسکیو سروسز ایدھی اور چھیپا کی ایمبولینسز اور رضا کار، پولیس و دیگر ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے لیکن تنگ گلیوں کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: کراچی: کیماڑی آئل ٹرمینل پر آگ لگنے سے ہلاکتیں 4 ہوگئیں
فائر بریگیڈ کی 3 گاڑیوں کی مدد سے آگ بجھانے کی کوشش کی گئی اور 2 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد فائر فائٹرز آگ بھجانے میں کامیاب رہے۔
تاہم آگ کی شدت کے باعث متعد لوگ بیہوش ہوگئے جبکہ ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے جان بچانے کے لیے عمارت کی پہلی منزل سے چھلانگ لگا لی۔
اس حوالے سے تھانہ سول لائن پولیس کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کا واقعہ ہجرت کالونی کی گلی نمبر 4 میں موجود ایک عمارت میں پیش آیا۔
انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کے نتیجے میں 2 سالہ آیت ولد توقیر، 45 سالہ خاتون عشرت، 30 سالہ وسیلہ جبکہ 20 سالہ شہریار جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے جن کی شناخت طالب، شہزاد، سنبل، توقیر، اویس، ارشاد، عبدالقطب اور ہور نما کے نام سے ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو سول ہپستال کراچی منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ آتشزدگی کے موقع پر ریسکیو آپریشن کے دوران دھویں سے ایک پولیس کانسٹیبل نعیم گجر کی حالت غیر ہوگئی تھی جسے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کردیا گیا۔
ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
ادھر ڈان نیوز ٹی وی سے گفتگو میں ڈپٹی کمشنر جنوبی ارشاد علی سودھار کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ لگتا ہے کہ واقعہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ 'بظاہر یہ شارٹ سرکٹ لگتا ہے'، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ لوگوں کی دھویں کے باعث دم گھٹنے سے موت واقع ہوئی ہو۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ علی الصبح پیش آیا اور اس پر ردعمل میں 15 سے 20 منٹ لگے تو میرے خیال سے متاثرہ افراد کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ تین متوفیوں کے جسم پر جھلسنے کے زخم نہیں تھے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ دیگر خاندانوں کو وقت پر نکال لیا گیا اور ان کی رہائش کا بندوبست کیا جار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرے گی۔
عمارت کی پہلی منزل پر غیرقانونی فیکٹری سے متعلق رپورٹس پر ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے اپنے گھر میں گودام بنایا ہوا ہے تو کسی کو اس کا علم نہیں ہوگا، یہ لوگ کہہ رہے کہ یہ کپڑوں کا گودام تھا لیکن ہمیں فیکٹری کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل بھی کراچی میں ایک رہائشی عمارت گرنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: اللہ والا ٹاؤن میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس، 4 افراد جاں بحق
جمعرات (10 ستمبر کو) شہر کے ضلع کورنگی کے علاقے اللہ والا ٹاؤن میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھیجس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت 4 جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے کیماڑی میں آئل ٹرمینل پر لگنے والی آگ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
کیماڑی کے ٹرمینل نمبر ایک پر شیل آئل ڈپو میں گزشتہ ہفتے آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 24 سالہ شاہد محمد اور 45 سالہ صالح محمد جھلس کر جاں بحق جبکہ 24 سالہ فیاض رفیق، 45 سالہ شاہد حسین اور 32 سالہ محمد کاشف زخمی ہوئے تھے۔