• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور

شائع September 11, 2020
عدالت تحقیقات میں مداخلت نہیں کرسکتی، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی — فائل فوٹو / اے ایف پی
عدالت تحقیقات میں مداخلت نہیں کرسکتی، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی — فائل فوٹو / اے ایف پی

کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور کر لی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے درخواست پر تحریری فیصلے میں کہا کہ عدالت کو قبر کشائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے جبکہ ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم قانون کے مطابق کی جائے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ استغاثہ قانون کے مطابق کارروائی کرے جبکہ عدالت تحقیقات میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

عدالت میں کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہا کو سر میں بائیں جانب گولی لگی اور دائیں جانب سے خارج ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: حتمی تحقیقاتی رپورٹ آنے تک ایک ملزم ڈاکٹر ماہا کیس سے 'ڈسچارج'

انہوں نے کہا کہ مدعی مقدمہ کی درخواست ہے کہ ڈاکٹر نے رپورٹ غلط دی ہے اور ڈاکٹر ماہا کو زہر اور بہت زیادہ منشیات دی گئیں، لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس مؤقف کی تصدیق کے لیے ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی، پوسٹ مارٹم اور مزید میڈیکل معائنے کی اجازات دی جائے۔

کیس کا مقدمہ ڈاکٹر ماہا شاہ کے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں درج ہے جس میں جنید، وقاص، عرفان قریشی و دیگر بطور ملزمان نامزد ہیں۔

واضح رہے کہ 18 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔

ابتدا میں پولیس نے کہا تھا کہ کلفٹن کے ایک نجی ہسپتال میں کام کرنے والی نوجوان خاتون ڈاکٹر نے اپنے گھر میں خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کو دھمکیاں دینے، تشدد کرنے والے ڈاکٹر، دیگر ملزمان کےخلاف مقدمہ

بعد ازاں پولیس نے ان کے دوست جنید خان، وقاص حسن، ڈاکٹر عرفان قریشی اور دیگر 2 افراد کو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

چند روز قبل کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا کیس میں تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروانے تک ایک ملزم کو کیس سے نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024