• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

لاہور: نیب کا محکمہ ایکسائز کے سابق انسپکٹر سے کروڑوں برآمد کرنے کا دعویٰ

شائع September 10, 2020
نیب لاہور نے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا—فوٹو:ڈان نیوز
نیب لاہور نے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا—فوٹو:ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سابق انسپکٹر کو گرفتار کرلیا اور گھر سے کروڑوں روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔

نیب نے ملزم خواجہ وسیم کو احتساب عدالت لاہور میں پیش کیا جہاں عدالت نے ملزم کا 24 ستمبر تک کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

عدالت سے ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد نیب نے اپنے بیان میں کہا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور کے گریڈ 16 کے سابق ملازم کے گھر پر چھاپہ مارا اور ملکی و غیر ملکی تقریباً 33 کروڑ نقد و پرائز بانڈز کی صورت میں برآمد کرلیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی کی رپورٹ میں نوازشریف کا نام ہوتا تو جے آئی ٹی بن جاتی، رانا ثنا اللہ

نیب لاہور نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کیا گیا اور ملزم کے انکشاف کے مطابق ان کے نام 22 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کے شواہد موصول ہوئے، جن کے ذرائع تاحال ملزم ثابت نہ کر سکا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ تحقیقات میں ملزم خواجہ وسیم کی اہلیہ کے نام 19 کروڑ سے زائد نقد و پرائز بانڈز رکھنے کے بھی شواہد ملے ہیں۔

نیب نے کہا کہ ملزم نے 2018 میں متعارف کروائی گئی ایمنسٹی اسکیم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کروڑوں روپے وائٹ کیے تھے جبکہ وہ اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے کا اہل ہی نہیں تھا۔

بیان کے مطابق ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں 2013 سے 2017 کے دوران 22 کروڑ سے زائد سرمایہ بیرون ملک سے منتقل ہوا لیکن ملزم بیرون ملک اپنے ذرائع واضح نہ کرسکا۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: آصف زرداری پر فرد جرم عائد، نواز شریف اشتہاری قرار

نیب لاہور نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم کے خلاف جاری تحقیقات سے حاصل شواہد کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا ہے اور تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

لاہور کی احتساب عدالت نے ملزم خواجہ وسیم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب ٹیم کے حوالے کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024