• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

عدالت کا سفارتی تقرریوں کے خلاف درخواست پر حکومت کو نوٹس

شائع September 10, 2020
عدالت میں سفیر زاہد نصر اللہ اور ڈائریکٹر (پبلک ڈپلومیسی) ماجد خان لودھی نے سفارتی تقرریوں کے خلاف درخواست دی تھی۔ فائل فوٹو:ڈان
عدالت میں سفیر زاہد نصر اللہ اور ڈائریکٹر (پبلک ڈپلومیسی) ماجد خان لودھی نے سفارتی تقرریوں کے خلاف درخواست دی تھی۔ فائل فوٹو:ڈان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پالیسی کی خلاف ورزی میں سفارتکاروں کی تعیناتیوں کو چیلنج کرنے والے سفیر اور وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سفیر زاہد نصر اللہ اور ڈائریکٹر (پبلک ڈپلومیسی) ماجد خان لودھی نے بیرسٹر ظفر اللہ خان کے توسط سے اسلام آبباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس کی سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔

دوران سماعت ظفر اللہ خان نے ابتدائی دلائل پیش کیے اور مختصر سماعت کے بعد عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملہ ملتوی کردیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی ڈی سی برطرفیاں: عدالت کا وزیراعظم کے معاون خصوصی کے اختیارات پر سوال

درخواست گزاروں نے افسران کی بیرون ممالک تقرریوں کی پالیسی کی خلاف ورزی پر بیرون ملک پاکستانی مشنز میں افسران کے متعدد تبادلوں اور ان کی پوسٹنگ کو چیلنج کیا ہے جن میں ان کے اپنے تبادلے بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سفیر زاہد نصراللہ نے 1987 میں پاکستان کی خارجہ سروس میں شمولیت اختیار کی تھی۔

انہوں نے کوریا اور افغانستان میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جبکہ ماجد خان لودھی گزشتہ 13 برسوں سے وزارت خارجہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

درخواست کے مطابق وزارت نے دو کیٹیگریز وضع کی ہیں جن میں معیار زندگی اور سفارتی اہمیت و سیاسی اہمیت شامل ہیں۔

پہلی کیٹیگری، معیار زندگی میں اے سے ڈی تک ریٹنگ ہے جہاں اے سب سے زیادہ ہے، دوسری کیٹیگری سفارتی اہمیت اور سیاسی اہمیت کے مطابق ہے جو ایکس سے زیڈ تک ہے جس میں ایکس سب سے زیادہ سفارتی یا سیاسی لحاظ سے اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے 3 ججز کا عدالت عظمیٰ میں تقرر چیلنج کردیا

درخواست میں کہا گیا کہ اس سے قبل بھی ملک کے انتخاب کے معاملے میں تقرر اور تبادلوں میں پسند کے لوگوں کو لگانا اور اقربا پروری کی مستقل شکایات آتی رہی ہیں، بعض افسران کو بار بار اے اور ایکس زمرے میں ممالک میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ کچھ اہلکار مستقل طور پر سی-زیڈ اور سی-وائے میں تعینات تھے۔

اس میں کہا گیا کہ بغیر کسی ضابطے کی پالیسی کے غیر ملکی پوسٹنگ کے لیے مستقل تشہیر اور امتیازی سلوک نے خارجہ سروس میں جونیئر اور سینئر افسران میں تشویش پیدا کردی ہے جو افسران کی حوصلہ افزائی اور کارکردگی کو متاثر کرتی ہے اور انہیں سرپرستی اور بیرونی اثر و رسوخ تلاش کرنے پر مجبور کرتی ہے۔

مذکورہ درخواست میں کہا گیا کہ معاملہ وزارت خارجہ کے سامنے بار بار اٹھایا جاچکا ہے۔

درخواست میں عدالت سے متعلقہ حکام کو ہدایت دینے کی استدعا کی گئی کہ وہ پالیسی کے مطابق بیرون ملک افسران کی تعیناتی کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024